Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

اگر ٹرائل دوسال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حقدار ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ

ضابطہ فوجداری قانون میں ٹرائل میں تاخیرکی حوصلہ شکنی کی گئی ہے، عدالت
شائع 06 دسمبر 2023 12:18pm
سپریم کورٹ آف پاکستان۔ فوٹو:فائل
سپریم کورٹ آف پاکستان۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ اگرٹرائل دوسال تک مکمل نہ ہوتوملزم ضمانت کا حقدار ہے، ضابطہ فوجداری قانون میں ٹرائل میں تاخیرکی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ نے ضمانت سے متعلق اہم فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر ٹرائل دوسال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حقدار ہے، ضابطہ فوجداری قانون میں ٹرائل میں تاخیرکی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جن قانونی وجوہات کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست خارج ہو، انہی وجوہات کو بنیاد بنا کر دوبارہ ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

فیصلے کے مطابق جس گراؤنڈ پر ضمانت دی جائے تو اسی گراؤنڈ پر دوبارہ ضمانت نہیں دی جاسکتی، ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ضمانت دی جاسکتی ہے۔

عدالت نے ملزم عثمان کی دولاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)