Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

آپ کے خوابوں پر قابو پانے کیلئے مصنوعی ذہانت سے لیس ڈیوائس تیار

ایلون مسک کے نیورالنک کو بڑا حریف مل گیا
شائع 09 دسمبر 2023 10:55pm

ایلون مسک کی دماغی چپ ”نیورالنک“ کا ایک حریف تخلیق کیا گیا ہے جو آپ کو اپنے خوابوں پر قابو پانے کی اجازت دے گا۔

ٹیسلا ٹائکون ایلون مسک اس سال کے شروع میں اپنے ”دماغی کمپیوٹر انٹرفیس“ کا چھ سالہ کلینیکل ٹرائل شروع کر رہے ہیں۔

مسک نے دعوی کیا ہے کہ پچھلے مہینے پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں نے اپنے دماغ میں نیورا لنک امپلانٹ کرنے کے لیے پیشکس کی ہے۔

لیکن نیورالنک کی ایک حریف کمپنی سامنے آئی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی کمپنی ”پروفیٹک اے آئی“ لوگوں کو نیند ”مستحکم“ کرنے اور ”خوشگوار خواب دیکھنے“ کی صلاحیت فراہم کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔

بعض صورتوں میں یہ ٹیکنالوجی آپ کو اپنے خوابوں میں ہونے والی چیزوں پر اثر انداز ہونے کی اجازت بھی دے سکتی ہے۔

کمپنی نے اپنے حوالے سے ”ایکس“ پر لکھا ہے کہ ’ہم ایک غیر جارحانہ نیوروٹیک کمپنی ہیں جو ایک ایسا آلہ بنا رہی ہے جو خوش کن خوابوں کو آمادہ اور مستحکم کرتی ہے۔‘

خوش کن خواب دیکھنے کیلئے سونے والے رات کو اپنے سر کے گرد ”The Halo“ نامی ڈیوائس پہنتے ہیں۔

کمپنی نے اس موسم گرما میں اپنی ”الٹراساؤنڈ اسٹڈی“ کو شروع کیا اور رضاکاروں کو بھرتی کر رہی ہے۔

مطالعے میں شریک ہر شخص کو ایک ہیڈسیٹ ملے گا اور ایک ایپ تک رسائی ملے گی، جس سے لوگوں کو خوابوں کے سب سے بڑے EEG (electroencephalogram) ڈیٹا سیٹ’ میں حصہ ڈالنے کے لیے سائن اپ کرنے کی ترغیب ملے گی۔

اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے تو، 2025 کے موسم بہار میں یہ ہیڈسیٹ صارفین کو بھیجے جائیں گے۔

اچھے خواب دیکھنے خواہش مند افراد ڈیوائس کی لانچنگ میں ڈیڑھ سال ہونے کے باوجود پہلے ہی اسے ریزرو کر سکتے ہیں۔

کمپنی کا نیورالنک سے بھی ایک دلچسپ تعلق ہے۔ اس چپ کو ٹیک برانڈ Card79 نے ڈیزائن کیا تھا، جس کی سربراہی افشین مہین نے کی تھی جنہوں نے The Halo کو بھی ڈیزائن کیا تھا۔

مسک نیورا لنک کی اپنی انسانی آزمائشوں کے پہلے مرحلے کے لیے مفلوج رضاکاروں کو بھرتی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈیلی اسٹار نے انکشاف کیا تھا کہ کمپنی کا ابتدائی مقصد ”quadriplegia“ کے شکار لوگوں کو نیورالنک دینا ہے جو کہ گردن کے نیچے فالج جس سے بازوؤں اور ٹانگوں دونوں کو متاثر ہوتا ہے اس میں مبتلا ہوں۔ تاکہ وہ اپنے خیالات کا استعمال کرتے ہوئے ’اپنے کمپیوٹر اور موبائل آلات کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت‘ حاصل کرسکیں۔

اس چپ سے امید ہے کہ صحت کے دیگر مسائل والے لوگوں میں ”صلاحیتیں بحال“ ہوں گی ، بشمول موٹر فنکشن، بصارت اور تقریر کے مسائل۔

نیورو سائنٹسٹ فلپ سبس، جنہوں نے مسک کے ساتھ نیورالنک کی بنیاد رکھی، نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ یہ چپ ایک دن موڈ کو بڑھانے والے اثرات مرتب کر سکتی ہے اور اسے ذہنی صحت کے مسائل جیسے کہ ڈپریشن کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

لیکن مسک کیلئے ایک بڑی پریشانی سامنے آئی ہے۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ایک درجن سے زیادہ مکاک بندروں کے دماغوں میں چپ لگائے جانے کے بعد انہیں دماغ میں دائمی انفیکشن، فالج، دماغ کی سوجن اور دیگر خوفناک ضمنی اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔

مسک نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی پولرائزنگ پروڈکٹ کے کلینیکل ٹرائلز کے دوران بندروں کی موت ہوگئی۔ تاہم SpaceX کے بانی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اموات کا تعلق براہ راست نیورالنک چپ سے تھا۔

مسک نے ایکس پر پوسٹ کیا تھا کہ ’نیورالنک امپلانٹ کے نتیجے میں کوئی بندر نہیں مرا۔‘

Elon Musk