Aaj News

بدھ, مئ 01, 2024  
22 Shawwal 1445  

لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر چیف الیکشن کمشنر کی سپریم کورٹ کے سینئر ججوں سے ملاقات

اٹارنی جنرل بھی شریک، چیف الیکشن کمشنر نے جج صاحبان کو نئی صورت حال سے آگاہ کیا
اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2023 05:21pm

چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسی سے ملاقات کی اورلاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع سے آگاہ کیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ملاقات کی۔

ملاقات میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجازالاحسن بھی شریک ہوئے جبکہ اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی موجود تھے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر چیف جسٹس کی دعوت پر سپریم کورٹ آئے اور انہوں نے ججز کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتناع سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات سے پہلے دو سینئر ججز سے بھی ملاقات کی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کے آرڈر سے متعلق سینئر ججز سے مشاورت کی، جس کے بعد اٹارنی جنرل اور چیف الیکشن کمشنر کو طلب کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ججز کے اجلاس کے بعد کسی بھی وقت عدالت لگائے جانے کا امکان ہے۔

اگر عام انتخابات 8 فروری کو ہونے ہیں تو الیکشن کمیشن کو آج یا کل تک الیکشن شیڈول جاری کرنا ہوگا اور انتخابی شیڈول 54 دن کا ہوتا ہے۔

انتخابی شیڈول کے مطابق 17 دسمبر پہلا دن اور 8 فروری 54واں دن بنتا ہے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کو ملک بھر میں عام انتخابات کروانے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی کی تھی، جس کے بعد آج لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا ۔

Sikander Sultan Raja

Election Commission of Pakistan (ECP)

CJP FAEZ ISA

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div