Aaj News

جمعرات, مئ 16, 2024  
07 Dhul-Qadah 1445  

ایران کا پاکستانی حدود میں فضائی حملہ، 2 جاں بحق، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی سفیر طلب

ناظم الامور سے احتجاج، پاکستان نے ایران کو سنگین نتائج کا انتباہ دے دیا
شائع 17 جنوری 2024 02:31am

پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے پاکستانی فصائی حدود کی خلاف ورزی کرکے حنلط کیا گیا ہے جس میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔ پاکستان نے اسلام آباد میں ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے منگل کی شب جاری بیان کے مطابق پاکستان نے ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی ہے۔ پاکستان نے فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی پر ایران سے شدید احتجاج کیا اور ایرانی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے ایرانی حملے کی مذمت کی۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ یہ اور بھی تشویشناک ہے کہ یہ غیر قانونی عمل پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز کے موجود ہونے کے باوجود ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔ ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلایا گیا ہے تاکہ وہ پاکستان کی خودمختاری کی اس صریح خلاف ورزی کی شدید مذمت کریں اور اس کے نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ایرانی ذرائع ابلاغ میں خبر غائب

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی اور ذرائع ابلاغ نے پہلے حملے سے متعلق خبر دی اور کہا گیا کہ حملے میں ڈرون اور میزائل استعمال ہوئے ہیں لیکن پھر یہ خبر غائب ہوگئی۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے کے حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے۔ تاہم اس کے نتیجے میں کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے کہا کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے سخت الفاظ پر مبنی بیان جاری کیا ہے جس میں سنگین نتائج کی بات کی گئی ہے۔

حملہ کہاں ہوا

کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی حملے کی تصدیق کی۔

بی بی سی کے مطابق ایران کی جانب سے فائر کیئے جانے والے میزائل بلوچستان کے ایران سے متصل ضلع پنجگور میں سبزکوہ کے علاقے میں گرے ہیں جب کہ جس علاقے میں یہ میزائل گرے ہیں وہ آبادی والا علاقہ ہے۔

سعید عمرانی کا کہنا تھا کہ حملے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں تاہم اب تک وہاں دو بچوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔

سبزکوہ پنجگور شہر سے اندازاً 90 کلومیٹر دور ایران کے سرحد کے قریب واقع ہے۔

پنجگور بلوچستان کے ان پانچ اضلاع میں شامل ہے جن کی سرحدیں ایران سے لگتی ہیں۔ پنجگور انتظامی لحاظ سے مکران ڈویژن کا حصہ ہے۔

Iran Pakistan

Pakistan Iran attacks