Aaj News

منگل, اپريل 30, 2024  
21 Shawwal 1445  

صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اعتراض لگا کر واپس بھیج دی، سیکریٹریٹ نے اجلاس بلا لیا

صدر کے بجائے براہ راست اسپیکر کو سمری بھیجی گئی
اپ ڈیٹ 27 فروری 2024 07:34am

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اعتراض لگا کر واپس بھیج دی ہے، جبکہ نگراں حکومت نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی اگلی سمری صدر کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد سپیکر کی صدارت میں ایک اجلاس میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو منعقد کی جائے گا۔

وزارت پارلیمانی امور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ایک سمری پہلے ہی بھیج چکی ہے، جس پر صدر نے ابھی تک دستخط نہیں کیے اور اسے واپس بھیج دیا ہے۔

اسی وجہ سے دوسری سمری بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم کے دستخط سے وزارت پارلیمانی امور نے سمری تیار کرلی جو صدر کے بجائے براہ راست اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو بھیجی جا رہی تھی۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے حکام نے پیر کی شب صحافیوں کو بلایا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کر لیا گیا ہے۔

ان حکام کا کہنا تھا کہ انتخابات کے 21 ویں روز اجلاس ہونا لازم ہے اور صدر یا اسپیکر کے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں

نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس صبح دس بجے اسمبلی ہال میں منعقد ہوگا۔

قبل ازیں 26 فروری کو اجلاس بلانے کیلئے حکومت کی جانب سے جو سمری بھیجی گئی تھی، صدر نے اس پر دستخط نہ کرتے ہوئے اسے روک لیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے بھی آئینی ماہرین سے مشاورت کی ہے، اسپیکر نے اجلاس بلانے کے حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران سے بھی مشاورت کی۔

سمری پر اعتراض

صدر مملکت عارف علوی نے مخصوص نشستوں سے متعلق نگراں وزیراعظم انوار الحق کی ایڈوائس واپس بھیج دی ہے جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس جمعرات کو بلالیا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کو مکمل کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔

صدر مملکت نے سمری وزیراعظم ہاؤس اور وزارت پارلیمانی امور کو واپس بھجوا دی۔

National Assembly

President Arif Alvi

16th National Assembly

Summery for Assembly Meeting

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div