Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

45 سالہ بھارتی شخص کو خاتون کے ہاتھ لگا دیے

2020 میں راج کمار ٹرین حادثے میں اپنے دونوں ہاتھ گنوا بیٹھے تھے
شائع 07 مارچ 2024 12:38pm
Source: The Indian Express
Source: The Indian Express

بھارت میں ہاتھوں سے معزور شخص ٹرانسپلانٹ کے ذریعے خاتون کے عطیہ کیے گئے ہاتھ لگا دیے گئے ہیں، 12 گھنٹے کی طویل سرجری کے بعد ڈاکٹرز کو کامیابی ملی ہے۔

بھارتی دارالحکومت دہلی سے تعلق رکھنے والے 45 سالہ راج کمار دونوں ہاتھوں سے معزور تھے، جبکہ ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں امید دلائی گئی تھی، کہ عطیہ کیے گئے ہاتھوں کے ٹرانسپلانٹ کے ذریعے وہ واپس سے عام زندگی گزار سکتے ہیں۔

تاہم اس کے لیے ضروری یہ تھا کہ مرنے والا مریض اپنی رضامندی سے اپنے ہاتھ عطیہ کرتا، لیکن ایسا کوئی مریض سامنے نہیں آ رہا تھا۔

45 سالہ راج کمار 2020 میں ایک حادثے کا شکار ہوئے تھے، جہاں وہ ریل کی زد میں آ کر اپنے دونوں ہاتھ گنوا بیٹھے تھے، اگرچہ گزشتہ 4 سال کمار مصنوعی ہاتھوں کے استعمال کی بارہاں کوشش کرتے رہے تھے تاہم انہیں کامیابی نہ ملی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق راج کمار کے ہاتھوں کے ٹرانسپلانٹ کا فیصلہ ڈاکٹرز نے اُس وقت کیا جب ایک خاتون کی موت ہوئی اور اس کی وصیت کے مطابق خاتون کا کہنا تھا کہ مرنے کے بعد میرے جسم کے اعضاء کو عطیہ کر دیا جائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مینا مہتا نامی خاتون جنوبی دہلی کے اسکول کی سابقہ ایڈمنسٹریٹو ہیڈ رہ چکی تھیں، جنہیں برین ڈیڈ قرار دے دیا گیا تھا۔

دہلی کے گنگا رام اسپتال کے ڈاکٹرز کی جانب سے خاتون کے ہاتھوں کو راج کمار کو لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس حوالے سے ڈاکٹرز کی 11 رکنی ٹیم منتخب کی گئی تھی، جس نے 12 گھنٹے کی طویل سرجری مکمل کی۔

ٹیم میں چئیرمین ڈیپارٹمنٹ آف پلاسٹک اینڈ کاسمیٹک سرجری ڈاکٹر مہیش منگل، جبکہ گنگا رام اسپتال کے سینئر کنسلٹنٹ پلاسٹک اینڈ کاسمیٹک سرجری ڈاکٹر سواروپ سنگھ گمبھیر کی جانب سے سرجری کے لیے منتخب ٹیم کی سربراہی کی گئی۔

ڈاکٹر گمبھیر کا کہنا تھا کہ راج کمار چونکہ مکمل طور پر اپنے دونوں ہاتھ بازؤں تک گنوا چکے تھے، یہی وجہ تھی کہ خاتون کے دونوں مکمل ہاتھ لیے گئے، جو کہ خود بھی ملٹی آرگن ڈونر تھیں۔

ہاتھوں کے لگانے کے عمل سے متعلق ڈاکٹر نے بتایا کہ مریض کے انتخاب کے بعد ڈونر اور رسیور کا بلڈ میچ کیا جاتا ہے، اور یہ دیکھا جاتا ہے کہ ریسیور اس سرجری کے لیے فٹ ہے یا نہیں۔

جس کے بعد سب سے پہلے سرجری میں ہاتھوں کی ہڈیوں کو جوڑا جاتا ہے، جنہیں پلیٹس اور اسکریوز سے فکس کیا جاتا ہے، اس کے بعد مسلز اور پھر شریانوں کو جوڑا جاتا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق راج کمار سرجری کے 6 ہفتوں بعد صحتیاب ہو جائیں گے، مریض اس وقت ٹھیک ہیں اور انہیں بدھ کے تک ڈسچارج کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے فروری 2023 میں گنگا رام اسپتال شمالی بھارت کا پہلا اسپتال بن گیا تھا، جسے ہاتھوں کے ٹرانسپلانٹ کی اجازت دی گئی تھی۔

Indian

transplant

bharat