Aaj News

جمعرات, مئ 09, 2024  
01 Dhul-Qadah 1445  

انسٹا گرام کے وہ لاکھوں صارفین جو وڈیوز دیکھنے کیلئے رقم ادا کرتے ہیں

پسندیدہ مواد کو ادائیگی کے ذریعے دیکھنے کا ایک بنیادی مقصد متعلقہ افراد کو کمانے میں مدد دینا بھی ہے
شائع 27 اپريل 2024 04:57pm

سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام کے 20 لاکھ سے زائد صارفین کو اب اپنے پسندیدہ کونٹینٹ کریئیٹرز کو فالو کرنے کے لیے ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔ انسٹاگرام کی انتظامیہ نے کونٹینٹ تیار کرنے والوں تک پہنچنے کی قیمت ادا کرنے والے صارفین کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

سوشل میڈیا کی دنیا میں یہ اچھی اور حوصلہ افزا پیش رفت کہی جاسکتی کیونکہ اپنے پسندیدہ کونٹینٹ کریئیٹرز تک پہنچنے کی قیمت ادا کرنے کی صورت میں صارفین اُن کے لیے بھی آمدنی کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ صارفین اب اپنے پسندیدہ کونٹینٹ رائٹرز وغیرہ کو سبسکرپشن کے ذریعے براہِ راست سپورٹ کرسکتے ہیں۔

انسٹاگرام نے سبسکرائبرز اونلی کے زیرِ عنوان خصوصی مواد تک رسائی کے لیے ادائیگی کا آپشن رکھا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو خصوصی مواد تک آسانی سے پہنچنے کی گنجائش فراہم کرنا ہے۔ ایسے مواد کو عام طور پر پریمیم کونٹینٹ کہا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں انسٹاگرام کے خصوصی مواد تیار کرنے والے صارفین کی طرف سے ادا کی جانے والی رقم کے ذریعے اپنے لیے معقول ماہانہ آمدن کا اہتمام کرسکتے ہیں۔ انسٹاگرام نے اس سلسلے میں سبسکرپشن کے حوالے سے کئی تجربے کیے ہیں اور ٹُول متعارف کرائے ہیں۔

خصوصی اور معیاری مواد تیار کرنے والوں کو بھی معلوم ہوسکے گا کہ اُن کا تیار کیا ہوا مواد لوگوں کو کیسا لگ رہا ہے۔ فیڈ بیک کے ذریعے اپنے مواد کا معیار مزید بلند کرنے پر زیادہ آسانی سے متوجہ ہوسکیں گے۔ انسٹاگرام نے اسکرین شاٹس اور اسکرین ریکارڈنگز کی راہ مسدود کرنے پر بھی کام کیا ہے۔ اس کا مقصد سبسکرپشن والے مواد کو محفوظ رکھنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صرف ادائیگی کرنے والے ہی خصوصی مواد دیکھ سکیں۔

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے بتایا کہ کسی بھی آئٹم سے متعلق فیڈ بیک اور متعلقہ مواد کو بوجھل بننے سے بچانے کے لیے نئے فلٹر متعارف کرائے جارہے ہیں تاکہ ناشائستہ زبان سے چھٹکارا پایا جاسکے۔ صارفین کو بہتر مواقع فراہم کرنے کی غرض سے اپنی پوسٹس پر آنے والے نوٹیفکیشنز کو میوٹ کرنے کا آپشن بھی دیا جارہا ہے۔

Instagram

PREMIUM CONTENT

SUBSCRIPTION NEEDED

INCOME FOR CONTENT CREATORS

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div