Aaj News

منگل, مئ 21, 2024  
12 Dhul-Qadah 1445  

جج کی رہائی کیلئے کروڑوں روپے تاوان ادائیگی کا انکشاف، شیر افضل مروت نے کردار ادا کیا، صحافی

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو سرحد پار پہنچانے سے پہلے معاملات طے کیے گئے، ذرائع
اپ ڈیٹ 30 اپريل 2024 12:44pm

سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کے اغوا کیے جانے اور ان کی رہائی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ جج کی رہائی کیلئے کروڑوں روپے دیئے گئے ہیں۔ سینئر صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا حکومت نے پانچ کروڑ روپے دیئے جب کہ دیگر ذرائع کے مطابق 7 کروڑ کی ادائیگی کی گئی۔

اعزازسید نے پروگرام ’ٹاک شاک‘ میں بتایا کہ جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا نے 5 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور اس میں مرکزی کردار شیر افضل مروت نے ادا کیا۔

دوسری جانب پولیس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جج کو آپریشن کے ذریعے رہا کرایا گیا۔

واضح رہے کہ سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور جج کے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر کے ان کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔

دو روز بعد مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو بازیاب کرانے کی اطلاع دی۔

مزیدپڑھیں: ٹانک سے اغوا سیشن جج ویڈیو سامنے آنے کے بعد بازیاب

انہوں نے کہا تھا کہ جج شاکر اللہ مروت کو بحفاظت ان کے گھرپہنچا دیا ہے۔

دوسری جانب آج نیوز پشاور بیورو کے ذرائع کا کہنا ہے یہ جج کی رہائی کے لیے سات کروڑ روپے ادا کیے گئے تاہم اغوا کاروں کے مطالبے پر کوئی شخص رہا نہیں کیا گیا ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ لکی مروت جرگے کے ذریعے ہوا اور جج کو کلاچی میرے رہا کیا گیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اغوا کار جج شاکر اللہ مروت کو سرحد پار لے جانا چاہتے تھے لیکن اس سے پہلے ہی بروقت کوششیں کی گئی اور جج کو رہا کرا لیا گیا۔