Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

پولیس اور وکلا میں جھڑپ: پاکستان بارکونسل کا کل پورے ملک میں ہڑتال کا اعلان

پاکستان بارکونسل اورسپریم کورٹ بارنے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ہڑتال کا اعلان کیا۔
شائع 08 مئ 2024 03:58pm

لاہور میں پولیس اور وکلا کے درمیان شدید جھڑپ کے بعد پاکستان بار کونسل نے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال دے دی

وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل اورصدرسپریم کورٹ بارکی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےمطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے چیف جسٹس اس کے ذمہ دار ہیں، ہم پورے ملک کے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا کریں گے۔

علاوہ ازیں سیکرٹری سپریم کورٹ بار علی عمران شاہ نے کہا کہ لاہور انتظامیہ وکلا پر مسلسل شیلنگ کرتی رہی اور متعدد وکیلوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار نے مزید بتایا کہ احسن بھون بھی پولیس تشدد اور شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں، وکلا کے مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے یہ حالات بنے ہیں۔

اس حوالے سے صدرسپریم کورٹ بار نے کہا کہ معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی ہے، چیف جسٹس کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب سینیئر وکیل شہزاد شوکت نے کہا کہ لاہور کے وکلا کے مطالبات سابق اورموجودہ چیف جسٹس جان بوجھ کرناکام بنا رہے ہیں، موجودہ چیف جسٹس کا ایجنڈا سمجھنے سےقاصرہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وکلا کےساتھ اپنایا گیا رویہ خود دہشتگردی ہے، چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ میں چھپ کربیٹھے ہوئے ہیں، پنجاب حکومت جس طرح اقتدارمیں آئی سب جانتے ہیں۔

شہزاد شوکت کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت چیف جسٹس کی بلیک میلنگ میں آکرتشدد کررہی ہے، چیف جسٹس ہائی کورٹ سن لیں اب ان سے مذاکرات نہیں ہونگے، چیف جسٹس صاحب ماڈل کورٹس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔