انتظامیہ ناکام لیکن نوجوان ’پلاسٹک فری‘ شہر بنانے کیلیے پرعزم
ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کیلئے جولائی 2022 میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی سے متعلق قانون پر ضلعی انتظامیہ تو ہوگئی بے بس لیکن پشاور کے چند نوجوانوں اور خواتین نے پلاسٹک بیگز سے ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کا توڑ نکال لیا۔
پشاور کے 24 سالہ نوجوان بلال نے ٹھان لی کہ وہ پشاور کو پلاسٹک فری شہر بنائے گا ۔اس خواب کی تکمیل کے لئے اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ گھر بیٹھی خواتین کی مدد سے ماحول دوست گرین بیگز (Biodegradable Bags ) بنانے آغاز کیا اور اب مینیفکچرنک سے لے کر بازاروں تک اسکی فراہمی کو عام کرنے کے عمل میں سب ساتھی مل کر کام کرتے ہیں ۔
سال 2019 میں ڈپٹی کمشنر کے حکم پر پشاور کے تمام بازاروں میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کی گئی ،میڈیکل سٹورز کو پیپر بیگز کے استعمال کی ہدایت بھی کی گئی جبکہ 2022 میں اس پر قانون سازی بھی ہوئی ۔ڈی سی پشاور سے جب اس پر رائے لی گئی تو انھوں نے کچھ یوں جواب دیا۔
2022 سے بات 2024 تک آگئی لیکن انتظامیہ آج بھی یہ بیان دیتی نظر آئی کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں گے۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔