Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ٹویوٹا کے سربراہ نے سر عام سر جھکا کر دنیا سے معافی کیوں مانگی

اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب وزارت ٹرانسپورٹ نے سیفٹی ٹیسٹ کے نتائج میں بے ضابطگیاں سے متعلق حکم دیا
شائع 11 جون 2024 10:35am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

سوزوکی، ہنڈا اور ٹویوٹا سمیت مختلف جاپانی کارکمپنیوں کی جانب سے سیفٹی ٹیسٹ کا جعلی ڈیٹا ظاہر کرکے سرٹیفیکیشن حصول کا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس کے بعد جاپان کی آٹو انڈسٹری کو شدید دھچکا لگا ہے اور دنیا میں گاڑیوں کی سب سے بڑی کمپنی ٹویوٹا کے سربراہ نے جاپانی ثقافت کے تحت سرعام اپنا سر جھکا کر دنیا سے معافی مانگی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب وزارت ٹرانسپورٹ نے ’سیفٹی ٹیسٹ کے نتائج میں بے ضابطگیاں سے متعلق حکم دیا اور جاپانی حکام نے 85 کمپنیوں کے دفاتر میں جا کر تفتیش کی۔

ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کا عارضی بندش کا فیصلہ

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی ’ٹیسلا‘ نے 20 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں واپس منگوالی تھیں کیونکہ ان کے آٹو پائلٹ سسٹم میں خرابیوں کی نشاندہی ہوئی تھی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ٹیسلا نے کہا تھا کہ آٹو پائلٹ سافٹ ویئر سسٹم کنٹرول ڈرائیور کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے کافی نہیں ہو سکتا۔

ادھر جاپان میں ٹویوٹا کمپنی نے اعتراف کیا کہ 2014، 2015 اور 2020 کے دوران سرٹیفیکیشن کے حصول کیلیے مقامی سطح پر فروخت ہونے والے 7 ماڈلز کے سیفٹی ٹیسٹ کے جعلی نتائج ظاہر کیے۔ ٹویوٹا کے سربراہ نے ریڈ سے قبل ہی سیفٹی سرٹیفکیشن ٹیسٹ میں جعلسازی اور رد وبدل کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی اور کہا اس وقت سڑکوں پر چلنے والی ٹویوٹا کی گاڑیوں کی سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ تویٹا ، مزڈا، یاماہا، ہنڈا اور سوزوکی نے فارمنس ٹیسٹ کا جعلی ڈیٹا ظاہر کرکے سرٹیفکیشن حاصل کی اور انہوں نے اس کا اعتراف بھی کیا۔

ٹویوٹا پاکستان نے اپنی پوری لائن اپ پر قیمتیں بڑھا دیں

رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا کمپنی نے کرولا فیلڈر، کرولا ایکزیو اور یارس کراس کی پروڈکشن روک دی ہے تاہم کمپنی کے مطابق اس سے غیر ملکی پروڈکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ہنڈا نے ماضی کی کاروں کے 22 ماڈلز کے نوائیز ٹیسٹ میں بے ضابطگی کی۔

ہنڈا کا کہنا ہے کہ اس نے 8 برسوں کے دوران ماضی کی درجنوں کاروں کے نوائیز اور ٹیسٹ نتائج میں غلط بیانی کی۔

اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد جاپان کی معروف کار کمپنیوں کے شیئرز کی قدر کو بھی دھچکا لگا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے ٹویوٹا کے شیئر کی قدر 5.4 فیصد کم ہوئی جس سے 15.62 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔