Aaj News

منگل, اکتوبر 22, 2024  
18 Rabi Al-Akhar 1446  

بجٹ پر مفتاح اسماعیل کا سخت ردعمل، ایوان صنعت وتجارت نے بھی بجٹ مسترد کردیا

جوٹیکس دے رہا ہے ایسی سےٹیکس لیا جائے گا، سابق وزیر خزانہ
اپ ڈیٹ 12 جون 2024 09:57pm

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال بجٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے وزارتیں ختم کرنے کہا، ختم نہیں کیں، اسٹیٹ بینک نےنوٹ چھاپےتومہنگائی بڑھےگی، بجٹ میں صرف پیوند لگائے گئے ہیں۔

آج ٹی وی کے پروگرام ’روبرو‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پٹرول لیوی پر20 روپے لگایا گیا ہے، ٹیکس سےتنخواہ دارطبقہ پربوجھ پڑےگا، جوٹیکس دےرہا ہے ایسی سےٹیکس لیا جائے گا۔

چینی، موبائل فون، سیمنٹ، سریا ، تانبہ، کوئلہ، کاغذ، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات، گاڑیاں، جائیداد مہنگی

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ این ایف سی سےمتعلق بات نہیں کی گئی، سیمنٹ، ادویات اوردودھ مہنگا کیا جارہا ہے، ہم پر70ہزارارب روپےکابیرونی قرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کےحوالےسےبھی بات نہیں کی گئی، کیاملک کواصلاحات کی ضرورت نہیں ہے؟ آئی ایم ایف نےاصلاحات کامنع نہیں کیا۔

بجٹ سےایک دن پہلے تصویردیکھنا مشاورت نہیں، نوید قمر

علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے کہا کہ بجٹ کی تفصیلات سامنےآئیں گی توبات کرسکیں گے، کتاب میں کچھ لکھا ہےاورتقریرکچھ کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں تنخواہ میں اضافہ کتنا ہوگا؟ ایساکچھ کرنا نہیں چاہتےجس سےجمہوریت کونقصان ہو، بجٹ سےایک دن پہلے تصویردیکھنا مشاورت نہیں، ہمیں بریفنگ دی گئی ہم نے سن لی۔

ایوان صنعت وتجارت نےوفاقی بجٹ مستردکردیا

نائب صدرعامرمجید شیخ نے کہا کہ بجٹ میں ایف ٹی آرکا خاتمہ ایکسپورٹرزکامعاشی قتل ہے، چھوٹے انٹرپراٸزز زیادہ ہیں، انٹرپرائززاپنےاکاؤنٹس کاحساب رکھنےمیں ماہرنہیں، اس سےکرپشن کےراستےکھلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹراپنی بغل میں فاٸلیں دباٸے ایف بی آر کے چکر کاٹے گا، اسطرح کے اقدام کاجوازنہیں تھا، چیمبر نے ایف بی آر کو خط لکھا تھا کہ اسکا خاتمہ نہ کیاجاٸے۔

یہ اکانومی کو وائٹ نہیں ہونے دیں گی

صدر سرحد چیمبر آف کامرس فواد اسحاق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کا حجم 18 ہزار ارب اور ٹیکس کا ہدف 12 ہزار ہے، ٹیکس کی جو تجویز ہے وہ پروگریسیو پاکستان کی طرف نہیں جارہیں، یہ اکانومی کو وائٹ نہیں ہونے دیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سولرپینلز اور بیٹریز پر جو رعایت دینے کی بات ہے یہ اچھی تجویز ہے، ہائیڈل ریسورس بڑھانے کے لئے جو تجویز ہے وہ بھی خوش آئند ہے۔

فواد اسحاق نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کے لحظ سے چھ لاکھ ٹیکس سلیب کو بڑھانا چاہیئے تھا، انکم ٹیکس کو ایک فیصد کردیا جاتا تو اس سے تاجروں کو فائدہ ہوتا اور زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بارہا مطالبہ کیا ہے غیرقانونی سمگلنگ کو روکا جائے، سمگلنگ روکنے کے لئے واضح پالیسی بنانا چاہیئے، افغانستان کے ساتھ تجارتی حجم کم ہوکر 8 ارب پر آگیا ہے۔

فواد اسحاق کے مطابق آئی ٹی سیکٹر کے لئے جو تجاویز ہیں وہ خوش آئند ہیں، سی پیک فیز 2 میں ہم امید کرتے ہیں کہ انویسٹمنٹ پاکستان آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹ کو آؤٹ سورس کرنے کے اقدام کو ہم سپورٹ کرتے ہیں، ضم اضلاع کے لئے کوئی واضح اعلان نہیں ہوا صرف 64 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، ضم اضلاع کے لئے فنڈ کو زیادہ کیا جائے اور جاری کئے جائے تاکہ وہاں پر بھی ترقی ممکن ہوسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے ٹرانسمیشن کی کیپسٹی بڑھانے کی بات کی ہے، ہمیں امید ہے اس پر عمل ہوگا، بجلی کی جو اس وقت پروڈکشن ہے اس کی کاسٹ 11 روپے ہے، لائن لاسس کی وجہ سے بدقسمتی سے 34 روپے یونٹ تک پہنچ جاتا ہے، اتنے نقصان میں کوئی پیسکو کو لینے کے لئے تیار نہیں ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وفاق کو جو تجویز دی ہے وہ اگر مان لی جائے تو پھر پیسکو کو کوئی لے گا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کردیا ، جس کے مطابق چینی، موبائل فون، سیمنٹ، سریا ، تانبہ، کوئلہ، کاغذ، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات، گاڑیاں اور جائیداد مہنگی، جبکہ سولر پینل، سولر پنکھے، الیکٹرک موٹر سائیکلیں سستی کردی گئی ہیں۔

Budget 2024 25