ڈیلیوری رائیڈرز کا ندا یاسر سے معافی کا مطالبہ، معاملہ کیا ہے؟
پاکستان کے فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز نے ہتک آمیز بیان پر معروف ٹی وی شو میزبان اور اداکارہ ندا یاسر سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کی معروف مارننگ شو میزبان ندا یاسر ایک بار پھر تنازع کی زد میں آگئی ہیں۔ ایک حالیہ گفتگو میں اُنہوں نے فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کے لیے ایسے ریمارکس دیے جنہیں سوشل میڈیا صارفین، شوبز سلیبریٹیز اور ڈیلیوری رائیڈرز کی برادری نے ’’نامناسب‘‘ اور ’’توہین آمیز‘‘ قرار دیا ہے۔
’نظر لگ گئی‘: ٹک ٹاکر پیاری مریم کے آخری وی لاگ نے نئی بحث چھیڑ دی
ندا یاسر نے ایک شو کے دوران کہا کہ ”رائیڈرز جان بوجھ کر بقایا رقم نہیں لاتے تاکہ پیسے بچا سکیں“۔ شو میں موجود دیگر خواتین نے بھی ندا کی بات سے اتفاق کیا۔ یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو رائیڈرز کے لیے شدید تکلیف دہ ثابت ہوا۔
رائیڈرز نے ندا یاسر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر گاہک کے پاس پوری رقم نہیں ہوتی تو وہ خود ہی اکثر اوقات 10 سے 20 روپے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور کبھی بھی اضافی رقم کا مطالبہ نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ندا یاسر کو بغیر تحقیق ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے تھے۔
’ماضی کو اچھال کر شہرت حاصل کرنا آسان ہے‘، جویریہ سعود کا سنگیتا کے بیان پر ردِعمل
متعدد ڈیلیوری رائیڈرز نے ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے ندا یاسر سے کھلے عام معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
رائیڈرز کا کہنا ہے کہ وہ شدید موسم، خطرناک سڑکوں اور لمبے سفر کے باوجود ایمان داری سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں۔
ایک رائیڈر نے کہا، “ندا نے لائیو شو میں بیٹھ کر ان کی محنت کو کمتر دکھایا۔ وہ پہلے اپنی ملازمہ کے بارے میں بھی اسی قسم کے ریمارکس دے چکی ہیں۔ وہ آرام دہ اسٹوڈیو میں بیٹھ کر چائے پیتی ہیں اور باتیں کرتی ہیں۔ انہیں کیا معلوم کہ ہم روزانہ کس تکلیف سے گزرتے ہیں؟”
اُن کا کہنا تھا کہ، ندا یاسر کو ایک عوامی شخصیت ہونے کے ناطے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ایسے ریمارکس دیتے ہوئے سوچنا چاہیے، جو کسی کی دل آزاری کا باعث بن سکتے ہوں۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے بھی بڑی تعداد میں رائیڈرز کی حمایت کی۔ متعدد افراد نے کہا کہ رائیڈرز ہمارے کھانے وقت پر پہنچانے کے لیے اپنی جان خطروں میں ڈالتے ہیں، اس لیے ان کے بارے میں اس طرح کے جملے کہنا ناانصافی ہے۔
بشریٰ انصاری بھی کراچی کی حالتِ زار پر بول اٹھیں
کچھ صارفین نے یہ بھی مشورہ دیا کہ رائیڈرز ندا یاسر کے خلاف قانونی کارروائی کریں تاکہ مستقبل میں کوئی بھی محنت کش طبقے کی توہین نہ کرے۔
ایک صارف نے لکھا، ”ایسے لوگ سخت دھوپ، سردی اور بارش میں کام کرتے ہیں۔ ندا کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔“
بعض صارفین نے ندا کے بیان کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ، فوڈ رائیڈرز نے ان سے کبھی کوئی اضافی پیسے نہیں لیے۔
ڈیلیوری رائیڈرز کا کہنا ہے کہ جب تک ندا یاسر اپنی گفتگو پر واضح اور عوامی معافی نہیں مانگتیں، وہ اپنی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کے مطابق اس بیان نے نہ صرف ان کی عزتِ نفس کو ٹھیس پہنچائی بلکہ پورے پیشے کی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔
















