ٹھنڈ میں منہ پر کمبل اوڑھ کر سونا کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے؟
سردیوں میں کمبل سے منہ چھپانے کی عادت صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی زیادہ تر لوگ گرم کمرے اور موٹے کمبلوں میں دبک کر سونا پسند کرتے ہیں۔ بعض افراد سردی سے بچنے کے لیے بے ساختہ کمبل یا لحاف اپنے چہرے پر ڈال لیتے ہیں۔ یہ عادت آرام دہ تو لگتی ہے بلکہ صحت کے لیے خطرہ بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
آٹھ گھنٹے سونا لازمی نہیں، اپنے لیے ضروری نیند کا دورانیہ کیسے جانیں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ چہرہ ڈھانپنے سے سانس کی کیفیت متاثر ہو سکتی ہے، آکسیجن کی کمی ہو سکتی ہے اور نیند کا معیار خراب ہو سکتا ہے۔
ذہنی اور جسمانی مسائل میں اضافہ
جب آپ سوتے وقت اپنا چہرہ کمبل میں ڈھانپتے ہیں، تو آپ اپنے منہ اور ناک کے ارد گرد ایک بند جگہ بنا لیتے ہیں۔ اس جگہ میں آپ کا نکالا ہوا کاربن ڈائی آکسائیڈ پھنس جاتا ہے اور تازہ آکسیجن کا داخلہ محدود ہو جاتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس حالت میں آپ دوبارہ اپنی ہی خارج کی ہوئی ہوا کو سانس میں لیتے ہیں، جس سے سانس لینے میں مشکل ہو سکتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو پہلے ہی سانس کی بیماریوں کا شکار ہیں۔
اس کمی اور اضافے کی وجہ سے تھکن، سر درد اور الجھن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ طویل عرصے تک اس عادت کو اپنانا ذہنی مسائل جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔
نیند کے دوران سانس رکنا
ایک اور خطرہ جو ماہرین نے بتایا ہے وہ نیند میں سانس رکنے کی حالت ٓٓہے۔ جب لوگ کمبل یا چادر سے منہ ڈھانپ کر سوتے ہیں، تو انہیں سانس لینا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس دوران سانس ایک لمحے کے لیے رک سکتی ہے، جس سے نیند میں خلل پڑتا ہے اور بعض افراد اچانک جاگ جاتے ہیں۔ یہ مسئلہ ان لوگوں کے لیے زیادہ سنگین ہو سکتا ہے جو پہلے سے نیند میں سانس رکنے کی بیماری کا شکار ہیں۔
آکسیجن کی کمی اور دل کے مسائل
اگر تکیے یا کمبل سے منہ چھپانے کی عادت مسلسل جاری رکھی جائے تو جسم میں آکسیجن کا بہاؤ کم ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں سانس پھولنے یا دل کی دھڑکن میں تیزی آ سکتی ہے۔ یہ صورت حال خاص طور پر ان لوگوں کے لیے خطرناک ہے جو دل کی بیماری یا دیگر صحت کے مسائل میں مبتلا ہیں۔ شدید حالات میں اس سے دل کا دورہ بھی آ سکتا ہے۔
غلط نمبر کا چشمہ دماغ اور آنکھوں پر کون سے خطرناک اثرات ڈالتا ہے؟
حل اور احتیاطی تدابیر
ماہرین کا مشورہ ہے کہ سردیوں میں اگر سردی بہت زیادہ محسوس ہو رہی ہو تو کمبل یا رضائی سے سر کو ڈھانپنے کے بجائے ناک اور منہ کو کمبل یا رضائی سے باہر رکھیں۔ اس سے جسم میں آکسیجن کی کمی نہیں ہو گی اور آپ کو سردی سے بھی بچاؤ ملے گا۔
اگرچہ سردیوں میں گرم اور آرام دہ محسوس ہونے والی یہ عادت فوری طور پر فائدہ دیتی ہے، لیکن یہ طویل مدت میں صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ اس لیے ماہرین کی رائے کے مطابق ہمیں اس عادت کو بدل کر اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے۔
















