موٹاپا، ڈپریشن: موبائل فون رکھنے والے بچوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟
12 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے اسمارٹ فون کا استعمال صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق کے مطابق، اسمارٹ فون کا جلد استعمال موٹاپا، نیند کی خرابی، اور ڈپریشن جیسے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ ان مسائل کو اگر نظر انداز کر دیا جائے تو ان کا طویل عرصے تک اثر رہ سکتا ہے، اور یہ دل کی بیماری، ذیابیطس اور کینسر جیسے سنگین امراض کا باعث بن سکتا ہے۔
پیڈیاٹرکس جریدے میں شائع شدہ اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ جن بچوں نے 12 سال سے پہلے اسمارٹ فون استعمال کرنا شروع کیا، ان میں ذہنی دباؤ، موٹاپا اور نیند کی کمی کی شکایات زیادہ تھی۔ جو بچے 12 یا 13 سال کی عمر کے بعد اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، ان میں ان مسائل کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بچوں کو موبائل فون اور انٹرنیٹ سے دور رکھنے والی بہترین سرگرمیاں
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال بچوں کے لیے ضروری سماجی رابطوں کو متبادل بنا دیتا ہے، جو ان کی ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔
اس عمر میں، بچے اب بھی باڈی لینگویج پڑھنے، جذبات کو سمجھنے اور سماجی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ جب ان کی بیشتر بات چیت اسکرین کے ذریعے ہو رہی ہوتی ہے، تو وہ ان مواقع سے محروم ہو جاتے ہیں۔
اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال بچوں میں خود اعتمادی کی کمی، ذہنی دباؤ، اور اضطراب پیدا کرسکتا ہے، خاص طور پر جب وہ سائبر بلنگ یا منفی آن لائن تجربات کا سامنا کرتے ہیں۔ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
اسمارٹ فون کے مضر اثرات کی علامات
والدین کو بچوں میں اس بات کے ابتدائی اشارے دیکھنے چاہئیں کہ اسمارٹ فون کا استعمال ان کی صحت پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔ ان اشاروں میں شامل ہیں
نیند کی خرابی: اگر بچہ رات کو اسمارٹ فون چیک کرنے کے لیے اٹھتا ہے، تو اس کا مطلب ہو سکتا ہے کہ اس کا اسمارٹ فون پر انحصاربڑھ رہا ہے ، جس کی وجہ سے اس کی نیند متاثر ہو رہی ہے۔
موڈ میں تبدیلی: اگر بچہ چڑچڑا ہو یا دوستوں اور خاندان سے دور ہو جائے تو یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ اسمارٹ فون کا استعمال اس کی ذہنی حالت پر اثر ڈال رہا ہے۔
تعلیمی کارکردگی میں کمی: اگر بچہ پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں کر پا رہا یا اس کی تعلیمی کارکردگی کم ہو گئی ہو تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اسمارٹ فون کا استعمال اس کی ذہنی توانائی کو کم کررہا ہے۔
اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال: اگر بچہ اسمارٹ فون سے غیر معمولی طور پر جڑا ہوا ہو یا اس کے استعمال میں حد سے زیادہ دلچسپی ہو تو یہ ایک علامت ہو سکتی ہے کہ اس کا ذہنی اور جذباتی طور پر فون سے رابطہ بڑھ رہا ہے۔
موبائل فونز کی روشنی بچوں کو کس طرح وقت سے پہلے بالغ بنا رہی ہے؟
اسمارٹ فون کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے، ماہرین نے والدین کے لیے چند واضح اصول مرتب کیے ہیں۔
حدود کا تعین کریں: اسمارٹ فون کا استعمال بیڈروم یا ان جگہوں پر نہ ہو جہاں اس پر نظر رکھنا مشکل ہو۔
رہنمائی کے اصول بنائیں: والدین اور بچے کے ساتھ مل کر اسمارٹ فون کے استعمال کے قواعد بنائیں۔
کھلی بات چیت: بچوں کے ساتھ ان کے آن لائن تجربات کے بارے میں کھلی بات چیت کرنا ضروری ہے تاکہ وہ خود کو محفوظ محسوس کریں اور کسی بھی خطرے سے بچ سکیں۔
کنٹرولز کا استعمال: اسمارٹ فون پر مواد کے فلٹرز اور کنٹرولز لگائیں تاکہ بچے غیر مناسب مواد سے بچ سکیں۔
آف لائن سرگرمیاں بڑھائیں: اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسمارٹ فون کا استعمال نیند، ہوم ورک یا کھیلوں جیسی صحت مند سرگرمیوں کے متبادل نہ بنے۔
یہ سب اقدامات بچوں کو اسمارٹ فون کے منفی اثرات سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں اور ان کی ذہنی و جسمانی صحت کو بہتر رکھ سکتے ہیں۔















