خیبر پختونخوا پولیس کا دہشتگردی نمٹنے کے لیے مزید جدید اسلحہ خریدنے کا فیصلہ

سنائپر رائفلز، ڈرونز، تھرمل کیمرے اور بکتر بند گاڑیاں خریداری منصوبے میں شامل
شائع 21 دسمبر 2025 12:20pm

خیبرپختونخوا میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز اور دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صوبائی پولیس نے جدید اسلحہ، نگرانی کے آلات اور بکتر بند گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر خریداری کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

پشاور میں پولیس حکام کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کو مؤثر بنانے کے لیے مزید جدید اسلحہ اور آلات خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے درکار سامان کی تفصیلی فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے۔

منصوبے کے تحت مجموعی طور پر چھ ہزار چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کی خریداری اور اپ گریڈیشن کی جائے گی۔ پولیس کے لیے 50 بیریٹا سنائپر رائفلز اور 100 دیگر سنائپر رائفلز خریدی جائیں گی، جبکہ 1250 جدید خودکار ہتھیار (ٹی ڈبلیو ایس) بھی فراہم کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ تین ہزار چھوٹے اور تین ہزار 250 بڑے ہتھیاروں کو جدید بنانے کے لیے ریلز خریدنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے 430 تھرمل بائنیکیولرز اور 330 تھرمل ٹی آئی کیمرے خریدے جائیں گے۔

پولیس حکام کے مطابق فضائی نگرانی اور انٹیلی جنس کے لیے 73 سرویلنس ڈرونز، 4 سرچنگ ڈرونز اور ڈرون خطرات سے نمٹنے کے لیے 14 مزید اینٹی ڈرون گنز بھی خریداری منصوبے میں شامل ہیں۔

دہشتگردی کے خلاف آپریشنز کے دوران بم دھماکوں سے نمٹنے کے لیے 20 جدید بم ڈسپوزل سوٹس فراہم کیے جائیں گے، جبکہ سرچ آپریشنز کے لیے ایک ہزار اسپارٹا کیمرے بھی خریدے جائیں گے۔

اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے چھ ہزار بلٹ پروف جیکٹس اور چھ ہزار بلٹ پروف ہیلمٹس کی خریداری کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 39 پولیس گاڑیوں کی فرنٹ اسکرین اور 5 ڈبل کیبن گاڑیوں کی مکمل بلٹ پروفنگ کی جائے گی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ پولیس کے لیے 210 بی سیون لیول بکتر بند گاڑیاں اور 1200 آپریشنل بکتر بند گاڑیاں خریدی جائیں گی، جبکہ پولیس گاڑیوں کی سائیڈ آرمَرنگ اور باڈی فیبریکیشن بھی منصوبے کا حصہ ہے۔

terrorism

خیبر پختونخوا

police

Modern weapons

purchase