ایبٹ آباد: تین بچوں کے قاتل باپ کو ہوش آگیا، شو روم مالک تاحال فرار
ایبٹ آباد میں تین بچوں کو زہر دے کر قتل کرنے اور اہلیہ کو شدید زخمی کرنے والے ملزم کاشف کی حالت کو ڈاکٹرز نے خطرے سے باہر قرار دیا ہے جبکہ پولیس ملزم سے سود کی مد میں قرض پر اضافی رقم طلب کرنے والے شوروم مالک کا تاحال سراغ لگانے میں ناکام ہے۔
ایبٹ آباد کے اسپتال میں زیرِ علاج مبینہ طور پر تین معصوم بچوں اور اہلیہ کو زہر دینے کے بعد خودکشی کی کوشش کرنے والے ملزم کاشف اور اس کی اہلیہ کو ہوش آگیا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق میاں بیوی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے تاہم دونوں کی دماغی حالت کو تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔
اسپتال میں موجود بچوں کی خالہ نے آج نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کاشف نیم بےہوشی کی حالت سے نکلتے ہی سب سے پہلے بچوں سے متعلق معلوم کرتا ہے۔
ایبٹ آباد کے علاقے کاغان کالونی کے رہائشی ملزم کاشف نے دو روز قبل اپنے تین بچوں سمیت اہلیہ کو زہر دے دینے کے بعد خودکشی کی کوشش کی تھے۔
جاں بحق بچوں کی عمریں 7 سال، 4 سال اور ایک سال تھی، جنہیں زہریلی چیز کھلا کر قتل کیا گیا۔ ملزم کی اہلیہ کی گردن اور سرمیں زخموں کے نشانات بھی پائے گئے تھے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کاشف آن لائن ٹریڈنگ کرتا تھا اور کئی افراد کا مقروض تھا۔ ملزم کے ویڈیو بیان سے سامنے آیا کہ اسے قاری صاحب نامی ایک شخص کو ایک کروڑ سے زائد کی رقم ادا کرنا تھی۔
پولیس نے بھی تحقیقات کے بعد انکشاف کیا تھا کہ ملزم نے ایک شورم کے مالک سے 70 لاکھ روپے ادھار لیے تھے۔
اس افسوس ناک واقعے سے ایک روز قبل جب ملزم کاشف قرض کی رقم (50 لاکھ روپے) شوروم مالک کو ادا کرنے گیا تو اس نے رقم لینے سے انکار کرتے ہوئے سود سمیت ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور عدم ادائیگی کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
پولیس کے مطابق ملزم کاشف نے دلبرداشتہ ہو کر یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ پولیس نے سرکار کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ ملزم کاشف کےخلاف درج کرلیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے شوروم سیل کردیا ہے البتہ شوروم کے مالک قاری عادل نامی شخص کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکاہے۔
دوسری جانب جاں بحق ہونے والے تینوں بچوں کو گزشتہ روز آبائی علاقے میں سپردِ خاک کردیا گیا تھا۔
















