اگر سورج نہیں ہوتا تو کیا ہوتا ؟
File Photoسورج کی جسامت زمین سے تینتیس ہزار گناہ بڑی ہے جبکہ یہ سو ارب ہائیڈرجن بم کے متوازی توانائی ہر سیکنڈ میں پیدا کرتا ہے ، لہذا سورج کی بھاری بھرکم جسامت اسکو کائنات کے نظام میں ایک اہم مرکز بنادیتی ہے جس کے زیر اثر تمام سیارے ایک مدار میں گردش کرتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب سورج سے خارج ہونیوالی توانائی کی لہریں بھی زمین کا درجہ حرارت متوازی رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر سورج دنیا یا کائنات سے غائب ہوجائے تو سوچیے کے زمین یا کائنات پر اسکے کیا اثرات پڑیں گے۔ ایسے ہی بعض اثرات ذیل میں بیان کیے گئے ہیں۔
File Photoکشش ثقل
سورج تمام سیاروں کو ایک مدار میں رکھنے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تمام سیارے ایک مدار میں گردش کرتے رہتے ہیں تاہم اگر سورج غائب ہوجائے تو اس سے کشش ثقل ختم ہوجائے گی اور تمام سیارے خلا میں مدار میں گھومنے کے بجائے سیدھا پرواز کرنا شروع کردینگے جبکہ آپس میں بھی ٹکرانے کے امکانات زیادہ ہیں۔
File Photoفصل، پودے اور نباتات کی موت
اگر سورج کائنات میں موجود نہیں ہوگا یا اچانک غائب ہوجائے گا تو سب سے زیادہ منفی اثرات اسکے دنیا میں پودے، فصل اور نباتات پر مرتب ہونگے اور نباتات سمیت وہ پودے جو ہمارے لئے خوراک پیدا کرنے کا کام سرانجام دیتے ہیں موت کا شکار ہوجائیں گے۔
File Photoبرف کا راج
سورج کا کائنات سے غائب ہوجانا یقینی طور پر خطے کے درجہ حرارت میں کمی کا سبب بنے گا اور دنیا کا درجہ حرارت منفی ایک سو پچاس ڈگری فارن ہائیٹ تک بتدریج گر جائے جس سے دنیا کے ہر کونے میں برف کا راج ہوگا۔
File Photoدنیا پر دائمی اندھیرے کی حکمرانی
سورج کے غائب ہوجانے سے دنیا پر دائمی طور پر اندھیرے کی حکمرانی ہوجائے گی اور دنیا کے ہر حصے میں اندھیری رات ہوگی کیونکہ سورج روشنی کا اہم ذریعہ ہے۔
File Photoچاند اور ستاروں کا عدم ظاہر ہونا
اگر سورج غائب ہوجائے تو چاند اور ستاروں کا نظر آنا بھی بند ہوجائے گا کیونکہ یہ اجسام فلکی اپنی روشنی خود پیدا نہیں کرتے بلکہ یہ سورج کی روشنی کے عکس میں نظر آتے ہیں۔










اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔