Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 اگست 2017 05:45am

سورج گرہن کے باعث  جانوروں میں رُونماہونیوالی تبدیلیاں

سال 2001میں زمبابوے میں ہونے والے سورج گرہن میں سوتے ہوئے   دریائی  گھوڑوں کا غول جاگ اٹھا۔ ماہرِ فلکیات پال مرڈن 250 افراد کی اس ٹیم کا حصہ تھے جو سورج گرہن کے اثرات کا ۔

 انہوں نے یہ دیکھا کہ بڑے مملیہ جانورزمبیزی دریا کے بیچ سے اٹھے اور دریا کے کنارے پر پہنچنے کیلئے سفر شروع کیا۔

صرف دریائی  گھوڑے ہی مکمل سورج گرہن  سے متاثرہوئے ہیں۔یہاں بہت سی رپورٹس ہیں جن میں کیڑے  مکوڑے، پرندے اور حتیٰ کہ مچھلیا ں بھی اس آسمانی عمل کے نتیجے میں اثر انداز ہوئے۔

کیڑے

سال 1932 میں نیو انگلینڈ میں ہونے والے مکمل سورج گرہن میں  بوسٹن سوسائٹی آف نیچرل ہسٹری  نے لوگوں سے ان کے مشاہدات مانگے، اسی  طرح کے مشاہدات  کیلیفورنیا اکیڈمی  آف سائنس  نے پیر کو ہونے والے سورج گرہن کےمتعلق مانگی۔

سال 1932 میں لوگوں نے بتایا کہ جھینگر  نے سورج گرہن کے وقت خوب  شور مچایا جب کے  ککاڈس   نے گنگنانا بند کردیا۔

سورج گرہن کے وقت مچھر بھی فعال ہوجاتے ہیں اورغیر تیار شدہ لوگوں کو کاٹنے لگ جاتے ہیں۔

شہد کی مکھی پر سورج گرہن کے الٹے اثرات ہوتے ہیں۔ چونکہ  شہد کی مکھیاں صبح کے وقت پھولوں کا رس نکالتی ہیں اوررات میں آرام کرتی ہیں اس لئے   سورج گرہن ہوتے ہی وہ اپنے چھتے میں واپس چلی جاتی ہیں۔

پرندے

سال 1544 میں ایک  سورج گرہن دیکھنے والے  نے بتایا کہ جب آسمان پر اندھیرا چھایاپرندے خاموش ہوگئے۔ ٹھامس ایڈیسن کے متعلق ایک کہانی مشہور ہے کہ انہوں نے 1878 میں ہونے والے سورج گرہن میں مرغی کے متروک دڑبے میں ٹیلی اسکوپ  لگا دی۔ جیسے ہی اندھیرا ہواتو ساری مرغیاں واپس دڑبےایڈیسن کے ارد گرد جمع ہوگئیں۔

چمگادڑ

عین ممکن ہے وہ چمگادڑ  جو درختوں پر رہتے ہیں ،وہ سورج چھپ جانے کے ساتھ ہی جاگ جائیں۔اگر مچھرسورج گرہن سے پہلے اور بعد میں نکلتے ہیں،تو جو چمگادڑ جو مچھروں کو کھاتےہیں وہ بھی نکل جاتے ہیں۔

The Verge بشکریہ

Read Comments