لاہور: مخصوص اور تنقیدی انداز کے باعث سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والے مذہبی اسکالر ناصر مدنی کے خلاف سیشن عدالت میں فیس بک، یوٹیوب اور ٹک ٹاپ پر غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں اندراجِ مقدمہ کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 22 جنوری کو جواب طلب کرلیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ ہنجرا نے شہری عبدالرحمان کی اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے سلیم چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ نام نہاد مذہبی اسکالر ناصر مدنی سوشل میڈیا پر اسلام کی تعلیمات دے رہے ہیں۔ ناصر مدنی مختلف اجتماع اور مساجد میں خطاب کے دوران بیہودہ زبان استعمال کر رہے ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق اسلام پاکیزہ مذہب ہے، جس کا بیہودہ زبان میں پرچار دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سبب بن رہا ہے، ناصر مدنی اپنے خطابات میں بہن بیٹیوں سے متعلق انتہائی غلیظ الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ ناصر مدنی کے غیر اخلاقی الفاظ میں کئے گئے خطباب سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کئے جاتے ہیں۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ مولوی ناصر مدنی کے بیہودہ اور غلیظ زبان والے خطبات کو سوشل میڈیا سے ہٹانے کا حکم دیا جائے اور مذہب کو بدنام کرنے پر مولوی ناصر مدنی کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 22 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔