حیدرآباد ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ گذشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران دودھ دینے والے جانوروں اور ان کی خوراک کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافہ ہوچکا ہے جس کے باعث دودھ کے نرخوں میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شوکت علی جتوئی اور دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ماہ فروری میں بھی انھوں نے دودھ کے نئے نرخوں کا مطالبہ کیا تھا جسے انتظامیہ نے بزور طاقت نافذ نہیں ہونے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران مویشیوں کے ساتھ ساتھ ان کی خوراک اور ادویات کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافہ ہوچکا ہے جس کے باعث دودھ کی پروڈکشن بھی تیس فیصد کم ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دودھ کی قیمتوں میں فوری اضافہ نہیں کیا گیا تو اس صنعت سے وابستہ ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے جبکہ عوام بھی سستے اور معیاری دودھ سے محروم ہو جائیں گے۔