Aaj Logo

شائع 11 اگست 2020 07:56am

وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ، امریکی صدر کو پریس بریفنگ روکنی پڑی

پیر کے روز وائٹ ہاؤس کے بریفنگ روم میں منعقدہ پریس بریفنگ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ بات کر رہے تھے کہ اچانک خفیہ ادارے کے ایک اہلکار نے کہا کہ ’سر، ہمیں باہر جانا ہو گا‘ اور پھر ایک اہکار نے سٹیج پر چڑھ کر ان کے کان میں سرگوشی کی۔

بریفنگ روم چھوڑتے وقت ٹرمپ کی آواز آئی ’اوہ‘ اور ’یہ کیا ہو رہا ہے‘۔ اس حادثے کے دوران وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن میں رکھ دیا گیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ یہ ایک غیر معمولی صورتحال تھی لیکن انھوں نے خفیہ ادارے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا

جب صدر ٹرمپ تقریباً نو منٹ بعد واپس آئے تو انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’مجھے جہاں تک سمجھ آئی‘ خفیہ ادارے کے اہلکار نے ایک مشتبہ مسلح شخص کو گولی ماری ہے۔

انھوں نے کہا کہ کسی کو ہسپتال بھی لے جایا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ یہ ایک غیر معمولی صورتحال تھی لیکن انھوں نے خفیہ ادارے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا۔

صدر کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ وائٹ ہاؤس کے باہر ہوا اور اس پر احسن انداز میں قابو پایا جا چکا ہے۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انھیں معلوم نہیں ہے کہ مشتبہ شخص نے ان کے ساتھ ایسا کسی ذاتی عناد کے باعث کیا۔ ہو سکتا ہے کہ اس سے میرا کوئی تعلق نہ ہو۔

انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انھیں بریفنگ روم سے اوول آفس میں لے جایا گیا تھا۔ اس دوران بریفنگ روم کو بھی مقفل کر دیا گیا تھا ۔

Read Comments