کرتار پور راہداری کو کھلے آج ایک سال مکمل ہوگیا
شکر گڑھ:کرتار پور راہداری کو کھلے آج ایک سال مکمل ہوگیا،پہلی سالگرہ شایان شان انداز میں منائی جائے گی۔
بین المذاہب رابداری کی مثال کرتارپور راہداری کھلنے کو آج ایک سال مکمل ہوگیا،سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرونانک کی آخری آرام گاہ دربارصاحب تک رسائی کیلئے راہداری گزشتہ سال کھولی گئی تھی۔
پاکستان نے 9 نومبرکو کرتارپور کوریڈورکی پہلی سالگرہ بھرپورطریقے سے منانے کا اعلان کیا ہے تاہم پاکستان کی جانب سے ایک بار پھربھارت کودعوت دی گئی ہے کہ سکھوں یاتریوں کو کرتارپور راہداری کے راستے پاکستان آنے کی اجازت دی جائے۔
حکومت کی جانب سے سیکرٹری جنرل پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی سردار امیرسنگھ نے کہا ہے کہ وہ بھارت اورعالمی سکھ برادری کو کرتارپور آنے کی دعوت دیتے ہیں۔
کورونا وبا کے بعد پاکستان نے 2 اکتوبر سے کرتارپور راہداری کھول رکھی ہے،جس میں بھارتی سکھ بغیر ویزا کے پاکستان میں موجود اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر سے سکھ اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے گوردوارہ کرتارپور صاحب آتے ہیں ، نام نہاد سیکیولر ریاست بھارت مسلسل کرتارپور راہداری کو ناکام بنانے کے درپے ہے، ہندوتوا کے پرچار نام نہادسیکیولر ملک بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی برقرار ہے، دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت کے سیکیولرازم کا بھانڈا پھوٹ گیا، سکھوں کو کرتارپور میں بابا گرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا۔
بھارت کی جانب سے کورونا وباء کو بظاہر بنیاد بناکر بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روکا گیا ،گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے کرتار پور کاریڈور کا پہلا سال مکمل ہونے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
بندھک کمیٹی نےکرتارپورراہداری کھولنےاورسکھوں کو اپنی مذہبی تقریبات ادا کرنے کا موقع فراہم کرنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ہیرو قرار دےدیا۔