ماؤ نواز باغی بھارت کی 20 سے زائد ریاستوں میں سرگرم ہیں۔ تاہم یہ چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں زیادہ متحرک ہیں اور ان علاقوں کے جنگلات اور دوردراز کے علاقوں میں یہ اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
یہ محروم اور پسے ہوئے طبقات کو حقوق دلانے کے لیے مسلح جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ تحریک 1960 کی دہائی میں مغربی بنگال کے نکسل باڑی گاؤں سے شروع ہوئی تھی اور اسے بھارت کے محروم اور پسے ہوئی طبقات میں پذیرائی حاصل ہوئی۔
بھارتی حکمران اس تحریک کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں جب کہ عوامی سطح پر ان کے خلاف سخت کارروائی کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔