Aaj Logo

شائع 27 ستمبر 2021 12:05pm

”سوشل میڈیا پر جو بات کر رہے ہیں اگرغلط بھی ہو تو ان کی بات سننی تو چاہیئے“

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اختیارات تجاوز کیخلاف کیس میں ایف آئی اے کو مکمل پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا صرف صحافیوں کے استعمال تک محدود نہیں ، سوشل میڈیا پر جو بات کر رہے ہیں اگرغلط بھی ہو تو ان کی بات سننی تو چاہیئے۔

اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایف آئی اے کے اختیارات سے تجاوز کیخلاف کیس پر سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیوں ایف آئی اے کے ایس او پیز پرعمل نہیں ہو رہا؟ جہاں پرڈریکونین لاز ہیں وہاں ایسے قوانین استعمال ہوتے ہیں، جو آپ بتا رہے ہیں قانون کی یہ شقیں بنانے والوں نے خود انہیں استعمال کرنا چھوڑ دیا،شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ عدالت کی ذمہ داری ہے ،نفرت انگیزتقاریر روزانہ سوشل میڈیا پرچل رہی لیکن ایک شخص بھی نہیں پکڑا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 2سالوں میں 1 لاکھ 78 ہزارشکایات اور1ہزار831 افراد گرفتار ہوئے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ایسا تاثرنہیں جانا چاہیئےکہ ایف آئی اے کسی کو ٹارگٹ کررہی ہے۔

عدالت نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Read Comments