Aaj Logo

شائع 23 مئ 2022 11:39pm

برطانیہ کے سابق رکن پارلیمنٹ عمران احمد کو جنسی زیادتی کے الزام میں 18 ماہ کی قید

برطانیہ کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ، عمران احمد خان، پر 15 برس کے ایک لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا جرم ثابت ہوگیا ہے، جس کے بعد انہیں 18 ماہ کی قید سنا دی گئی ہے۔

ںیوز ویب سائٹ اپ ڈے کے مطابق عمران احمد نے لڑکے ساتھ جنسی زیادتی انگلینڈ کے ایک گھر میں جنوری 2008 میں کی تھی۔

وکیل استغاثہ شون لارکن کیو سی کا کہنا تھا کہ جب شکایت کنندہ سونے کے لیے گئے تو عمران احمد خان اس کے بستر پر گئے اور اسے غیر مناسب انداز میں ہاتھ لگایا۔

“اس نے انہیں ہٹایا لیکن وہ کرتے رہے جب تک وہ (لڑکا) وہاں سے بھاگ نہیں گیا۔”لڑکے کا نام قانونی وجوہات کی بنا پر نہیں لیا گیا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ جب شکایت کنندہ اپنے والدین کے پاس گیا تو وہ بہت گھبرایا ہوا تھا۔

مزید بتایا گیا کہ گھر میں پولیس کو بلایا گیا اور لڑکے نے افسران کو بتایا کہ عمران احمد خان نے انہیں غیر مناسب ویڈیوز دکھانے کا کہا اور اس سے کہا کہ وہ ایک “خوش شکل” لڑکا ہے۔

شکایت کنندہ اس معاملے کو اس وقت آگے نہیں لر کر گیا اور الزام پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

تاہم، وکیل استغاثہ، کا کہنا تھا کہ جب اسے پتہ چلا کہ عمران احمد رکن پارلیمنٹ کے طور پر انتخابات میں حصہ لے گا تو وہ پولیس کے پاس واپس گیا۔

شون لارکن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے وبا کے باعث عمران احمد سے پولیس اسٹیشن میں پوچھ گچھ نہیں کی گئی تاہم اسے سوالات بھیج دیے گئے تھے۔

استغاثہ کے مطابق “سمری میں اس نے جنسی زیادتی کے واقع کی تردید کی۔”

شون لارکن کا کہنا تھا کہ عمران احمد کے مطابق لڑکے نے اس سے “سیکشوایلٹی” کے بارے میں پوچھا جس پر وہ گھبرا گیا اور وہاں سے چلا گیا۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ عمران احمد نے کہا ہے اس نے لڑکے کو صرف کونی پر چھوا تھا وہ بھی اس وقت جب وہ اپنے بستر سے اتر گیا تھا۔

تاہم عدالت کے فیصلے کے بعد عمران احمد کو کنزرویٹیو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا اور انہوں نے 14 اپریل کو اپنے استعفے کا اعلان کر دیا تھا۔

Read Comments