Aaj Logo

شائع 27 جولائ 2022 01:04pm

بلوچستان میں بارشیں، کوئٹہ کراچی کا زمینی رابطہ منقطع

بلوچستان میں مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصان سمیت کراچی سے کوئٹہ جانے والا راستہ منقطع ہوگیا ہے۔

ضلع لسبیلہ کے علاقے کاروان سے اب تک مردوں، خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

اس حوالے سے عبدالقدوس بزنجو نے ریسکیو آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا اور قیمتی جانیں بچانے پر پی ڈی ایم اے کو سراہا ہے۔

وزیراعلیٰ نے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کو بچانا اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچانا بلوچستان حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

دوسری جانب موسیٰ خیل اور ڈیرہ بگٹی میں دو بچوں کی ہلاکت کے ساتھ مون سون کی ان بارشوں میں ہلاکتوں کی تعداد 104 ہوگئی۔

پی ڈی ایم اے کی ٹیموں نے کاروان، بیلہ میں 50 افراد کو بچایا اور شام تک اوکری سکھن کی طرف روانہ ہو گئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ بارشوں سے 61 افراد زخمی جبکہ ہلاک ہونے والے 104 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

یہ اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں۔

صوبے بھر میں 6068 مکانات تباہ اور 565 کلومیٹر پر محیط 4 شاہراہیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بارشوں سے مشرقی اور شمالی اضلاع لسبیلہ، پشین، نصیر آباد، سبی، بولان اور قلعہ سیف اللہ متاثر ہوئے۔

صوبائی حکومت نے لوگوں سے غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی درخواست کی۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ وہ ریلیف اور بچاؤ کا کام کر رہی ہے اور لوگوں کو ضروری اشیاء فراہم کر رہی ہے، لیکن کچھ علاقوں میں لوگ اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔

Read Comments