Aaj Logo

شائع 07 اگست 2022 10:34am

بنگلا دیش میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زائد اضافہ

بنگلا دیش میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک 50 فیصد سے زائد اضافہ کردیا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 130 ٹکا (307 پاکستانی روپے) ہوگئی ہے۔

حکام کے مطابق نئی قیمتوں اطلاق جمعے سے ہوگیا ہے، جبکہ اضافے کے کی وجہ سے معمولات ذندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

مقامی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی حکومت نے عالمی سطح پراضافے کا جوازدیتے ہوئے پیٹرولیم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے۔

بنگلا دیش میں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 51.2 فیصد اضافے کے بعد 130 ٹکا (307 پاکستانی روپے) ہوگئی ہے، جبکہ دیگر پیٹرولیم مصنوعات بھی مہنگی ہوگئی ہیں۔

قبل ازیں وزارت توانائی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے عندیہ دیتے کہا تھا کہ اضافے سے لوگوں پراثرات مرتب ہوں گے مگر قیمت کو قابل برداشت سطح پررکھنے کی کوشش کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا کہ اگرعالمی قیمتیں کم ہوتی ہیں، تو ملک میں قیمتیں اسی شرح سے نیچے جائیں گی، کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے بڑھ جاتی ہیں، توحکومت کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

وزارت توانائی نے کہا کہ حکومت سبسڈی دیتی ہے لیکن عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کئی مہینوں سے 100 ڈالر فی بیرل کے قریب منڈلا رہی ہیں۔

تاہم متعدد پیٹرول پمپزنے قیمتوں میں اضافے کے فوراً بعد پیٹرول کی فروخت بند کردی، جس وجہ عوام کو مشکلات کا سمان کرنا پڑرہا ہے۔

Read Comments