Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 اگست 2022 01:40pm

عمران خان کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے اسلام آباد میں درخواست جمع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر عوام کو بغاوت پر اکسانے کے خلاف مقدمے کے اندراج کےلیے اسلام آباد کے تھانہ رمنہ میں درخواست جمع کرادی گئی۔

درخواست کے متن کے مطابق عمران خان نے ایف نائن جلسے میں عدلیہ، فوج اور پولیس کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے ذریعے عوام کو بغاوت پر اکسایا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا شہباز گل پر تشدد کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ضیاالرحمان گوندل نے جمع کرائی ہے۔

پیمرا نے عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کردی

دوسری جانب پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سابق وزیراعظم عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کردی۔

پیمرا نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقریر نشر کرنے پر ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کردیں۔

پیمرا نے 6 صفحات پر مشتمل اعلامیے میں کہا ہے کہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل عمران خان کی تقریر ریکارڈ کر کے چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں ،اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

پیمرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کےایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ شامل ہے۔

پیمرا کے مطابق عمران خان کے بیان پر پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت پابندی لگائی گئی ہے۔

عمران خان کے بیان پر حکومتی اتحاد کی جانب سے شدید رد عمل

ادھرعمران خان کی جانب سے خاتون جج اور اسلام آباد پولیس افسران کے خلاف کیس کرنے کے بیان پر حکومتی اتحاد کی جانب سے شدید رد عمل آیا ہے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی ریلی سےخطاب میں عمران خان نے نہ صرف آئی جی اور ڈی آئی جی کو دھمکی دی بلکہ خاتون جج کا نام لےکر ان کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا۔

عمران خان کے اس بیان پر وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے شدید رد عمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ خاتون مجسٹریٹ، آئی جی اور ڈی آئی جی پولیس کو دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا، عمران خان نےدھمکی دی، ساری دنیا نے لاہور دیکھا، اب قانون کا سامنے کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔

رانا ثنااللہ نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان کو کار سرکار میں مداخلت اور دھمکیوں پر قانون کو جواب دینا ہوگا، بشری بی بی اور فرح گوگی کی کرپشن کی بات کرو تو عمران خان کو اسلامی ٹچ یاد آ جاتا ہے، قانون پر عمل نہ کیا تو پاکستان جنگل بن جائے گا، فوج میں بغاوت پر اکسانے والوں کو قانون سے بھاگنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ شہدا کی توہین کریں، بغاوت پر اکسائیں اور پھر اسلام آباد میں کھڑے ہو کر ریاستی رٹ کو چیلنج بھی کریں، یہ رویہ ملک میں انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتا ہے، کارروائی لازم ہے۔

حکومتی اتحاد نے بھی وزیرداخلہ سےمطالبہ کیا کہ وہ کارسرکارمیں مداخلت اورسرکاری عملےکودھمکیاں دینے پر عمران خان اوران کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کریں۔

‘عدلیہ کو اب معلوم ہو گیا ہوگا کہ سیسیلین مافیا کیا ہوتا ہے’

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‏عدلیہ کو اب معلوم ہو گیا ہوگا کہ سیسیلین مافیا کیا ہوتا ہے، فارن ایجنٹ عمران خان پاکستان اور اس کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران خان قومی اداروں اور ریاستی رٹ کو چیلنج کر کے عوام کو تشدد، لاقانونیت، بغاوت اور فساد پر اُکسا رہے ہیں، وہ ملک میں خانہ جنگی چاہتے ہیں۔

عمران خان کا آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی پر کیس کرنے کا اعلان

گزشتہ روز اسلام آباد میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو تشدد کر کے توڑنے کی کوشش کی گئی، اس پر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تشدد کیا اور اگر شہباز گل پر اس طرح کا تشدد ہو سکتا ہے تو یہ کسی پر بھی ہوسکتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل پر تشدد کے خلاف ہم آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی پر کیس کریں گے، ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، مجسٹریٹ صاحبہ آپ بھی تیار ہو جائیں آپ کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا اور اب ساری قوم اعلیٰ عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔

Read Comments