Aaj Logo

شائع 20 ستمبر 2022 03:37pm

کیا پرندوں میں بھی طلاق ہوتی ہے؟

محققین کا کہنا ہے کہ الباٹروس نامی زیادہ تر پرندے اپنی زندگی ایک ہی ساتھ کے ساتھ گزارتے ہیں، لیکن ان میں موجود شرمیلے نر جو لڑائی سے گریز کرتے ہیں ان کے رشتے ٹوٹنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کسی جنگلی جانور میں طلاق دیکھی گئی ہو۔

مسلسل سفر والے الباٹروسپرندے جنوبی نصف کرہ سے گزرتے ہیں اور تین میٹر (10 فٹ) سے زیادہ بڑے پروں کے حامل ہوتے ہیں، یہ دنیا میں موجود “یک زوجیت” والے جانوروں میں سے ایک ہیں۔

یہ پرندے 50 سال سے زیادہ زندہ رہ سکتے ہیں، اور اپنی زندگی کا کا زیادہ حصہ پرواز میں گزارتے ہیں، البٹروس ہر دو سال بعد ایک ہی ساتھی کے ساتھ افزائش نسل کے لیے ملتے ہیں۔

جریدے بائیولوجی لیٹرز میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مرکزی مصنف، روئی جاؤ سُن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان پرندوں میں طلاق ایک “انتہائی نایاب واقعہ” ہے، جس کے واقعات تقریباً 13 فیصد ہیں۔

امریکہ میں ووڈس ہول اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوشن میں پی ایچ ڈی کے ایک طالب علم کہتے ہیں کہ “اگر انہیں معلوم ہوجائے کہ ان کی افزائش نسل کی کامیابی کسی مخصوص پارٹنر کے ساتھ بہت کم ہے تو وہ کسی اور کی تلاش کر سکتے ہیں۔”

یہ جاننے کے لیے کہ پرندے کی شخصیت ان کے طلاق لینے کے امکانات کو کیسے متاثر کرتی ہے، محققین نے ایک منفرد ڈیٹا بیس تیار کیا۔

1959 سے سائنس دان جنوبی بحر ہند کے کروزیٹ جزیرہ نما میں واقع جزیرہ پاسیشن پر آوارہ البٹروس کی کالونی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

میرین بائیولوجسٹ اور اسٹڈی کی شریک مصنف اسٹیفنی جینوویر نے اے ایف پی کو بتایا کہ “ہم نے ان کی ٹانگ پر ایک نمبر کے ساتھ ایک اسٹین لیس انگوٹھی لگائی ہے، جس نے ان پرندوں کی پوری تاریخ کو دوبارہ ترتیب دینے میں مدد کی۔”

سُن نے کہا کہ پرندے “ہر دو سال بعد افزائش کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنے چوزے پالنے میں پورا سال لگاتے ہیں اور پیدائش کے عمل میں ان کی بہت زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے، اس لیے وہ صحت یاب ہونے کے بعد ایک سال کا وقفہ لیتے ہیں اور وہ یہ وقت ایک ساتھ نہیں گزارتے”۔

ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے دوران، محققین نے تقریباً دو ہزار پرندوں کی دلیری کی پیمائش کی، کہ وہ اپنے گھونسلے کے قریب آنے والے انسان کو کیسے جواب دیتے ہیں۔

انہوں نے پایا کہ شرمیلے نر البٹروس کے اپنے دلیر حریفوں کے مقابلے میں طلاق لینے کے امکان دو گنا زیادہ ہیں، لیکن ماداؤں میں کوئی فرق نہیں پایا گیا۔

سُن نے بتایا کہ، “ پہلی بار کسی جنگلی نسل میں شخصیت اور طلاق کے درمیان تعلق ظاہر ہوا ہے۔“

مطالعہ میں کہا گیا کہ آوارہ البٹروس میں “ صحبت کا عمل“ تفصیلی ہوتا ہے۔ یہ پرندے اپنے پروں کو اوپر اٹھاتے ہیں، قہقہے لگاتے ہیں اور عام طور پر ارد گرد رقص کرتے ہیں۔

بعض اوقات اس عمل کے دوران کوئی طاقت ور نر جوڑے میں گھسنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہی وہ وقت ہوتا ہے جب شرمیلے نر تصادم سے گریز کرتے ہوئے طلاق کو قبول کرتے ہیں۔

تاہم محققین نے کہا کہ طلاق کی شرح کو متاثر کرنے والے دیگر عوامل بھی ہیں۔

مادہ البٹروس کے مقابلے میں نر کی تعداد زیادہ ہے، کیونکہ مادہ ان علاقوں میں شکار کھانا تلاش کرتی ہے جہاں ماہی گیر شکار کرتے ہیں اور ان کی لائنوں میں پھنس جانے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نروں کے زائد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ خواتین کو جلد ہی نیا ساتھی مل جاتا ہے، لیکن نروں کو ساتھی کیتلاش میں چار سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، “جو البٹروس طویل مدتی تعلقات میں ہیں ان میں طلاق کا امکان ان جوڑوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے لیے نئے ہیں۔”

گزشتہ سال کی تحقیق میں اشارہ دیا گیا تھا کہ آب و ہوا کی تبدیلی بھی الباٹروسز کو طلاق کی طرف لے جا سکتی ہے، کیونکہ پرندوں کو مچھلیوں کی کم ہوتی ہوئی تعداد کے باعث شاکر تلاش کرنے کے لیے دور تک سفر کرنا پڑتا ہے۔

Read Comments