Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2022 12:03pm

شہباز گل کی درخواست منظور، شناختی کارڈ، عینک اور اے ٹی ایم واپس دینے کا حکم

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی سپرداری کی درخواست منظور کر لی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے شہبازگل کی سپرداری کی درخواست پر سماعت کی،پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے علی بخاری عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

عدالت نے شہبازگل کی سپرداری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا شناختی کارڈ، عینک، اے ٹی ایم سمیت روزمرہ کی اشیاء واپس دینے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے 31 اشیاء کی لسٹ میں سے جزوی ضروری اشیاء شہباز گل کو واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو متنازع اشیاء کو تفتیش کے لئے رکھنے تک اختیار دیا جاتا ہے۔

بعدازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے شہباز گل سپرداری کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

بغاوت کیس: شہباز گل کو وکالت نامہ جمع کرانے کی مہلت

اس سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں شہباز گِل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کو وکالت نامہ جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

جج نے کہا کہ صبح بھی کیس کال ہوا آپ موجود نہیں تھے، جس پر شہباز گل نے کہا کہ مجھے دیرسے معلوم ہوا، لاہور سےصبح ساڑھے 3 بجےنکلا۔

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرائل نہیں ہے، ٹرائل تب ہوگا جب چارج لگے گا۔

شہباز گل نے کہا کہ میرا اسلحہ کا لائسنس پولیس کے پاس ہے، حکومت نے سیکیورٹی کا انتظام نہیں دیا ہوا۔

پی ٹی آئی وکلا اور کارکنان نے کمرہ عدالت میں نعرے بازی کی، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکلا کو خاموش رہنے کی ہدایت کردی۔

جج نے ریمارکس دیے کہ آپ کے ساتھی عدالت کے باہر نعرے بازی کریں ، میرے سامنے نہیں۔

شہبازگِل نے وکالت نامہ جمع کرانے کے لئے مہلت مانگ لی، جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔

’ مریم نوازنے کہا پاسپورٹ پلیٹ میں ملاتوبھی بیرون ملک نہیں جاؤں گی’

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا کہ اب سمجھ آئی کہ سیاست میں لوگ کرپشن کیوں کرتے ہیں، یہ کرپشن کے لیے سیاستدان بنے ہوئے ہیں،اپنے کیسزسے بچنے کے لیے سیاستدان کرپشن کرتےہیں۔

شہباز گل نے کہا کہ مریم نوازنےکہا پاسپورٹ پلیٹ میں ملا تو بھی بیرون ملک نہیں جاؤں گی، مریم نواز کو جیسے ہی پاسپورٹ ملا لندن چلی گئیں، مریم نواز اب باہر بیٹھ کر عورت کارڈ کھیلیں گی، لوگ سمجھتے ہیں کہ تمام سیاستدان کرپٹ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیل ایک غلامی کا انسٹیٹیوشن ہے، پولیس کے سامنے قیدی کو نظریں نیچے رکھنے کا کہا جاتا ہے، اڈیالہ جیل میں 50 سے زائد ذہنی مریض موجود ہیں، جیل ریفارمز ضرور ہونے چاہیئے جو سیاستدانوں نے ہی کرنے ہیں۔

Read Comments