Aaj Logo

شائع 13 اکتوبر 2022 12:58pm

کلاس رومز میں حجاب کی اجازت پر بھارتی سپریم کورٹ تقسیم

بھارتی تعلیمی اداروں کے کلاس رومز میں لڑکیوں کو حجاب پہننے کی اجازت دینے کے معاملے پر بھارت کی سپریم کورٹ تقسیم ہو گئی ہے اور ججوں نے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا ہے۔

بھارت میں حجاب پر ایک بڑے تنازعے کا آغاز رواں برس فروری میں ہوا تھا جب کرناٹکا سمیت جنوبی ریاستوں نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی لگا دی۔

پابندی کیخلاف مسلمان طالبات اور ان کے والدین نے مظاہرے کیے جب کہ ہندو انتہا پسند گروپوں کی جانب سے جوابی مظاہرے کیے گئے تھے۔

ریاست کی سطح پر اعلیٰ عدلیہ نے حجاب پر پابندی کا حکم برقرار رکھا تھا جس کو مسلمان طلبہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کی۔

سپریم کورٹ میں دو رکنی بینچ نے اس پر سماعت کی۔ اب اس بینچ نے چیف جسٹس سے سفارش کی ہے کہ معاملے پر لارجر بنچ بنایا جائے۔

بینچ کے ایک رکن جسٹس ہیمنت گپتا نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ہماری آرا مختلف ہیں۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ لارجر بینچ کب تشکیل دیا جائے گا۔

حجاب پر پابندی کے نقادوں کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے ذریعے وزیراعظم نریندرا مودی کی جماعت بی جے پی مسلمانوں کو ایک طرف دھکیل رہی ہے اور یہ ملک میں تقسیم کا باعث بنے گی۔

Read Comments