Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2022 05:01pm

’خرم اے آر وائے کا ملازم، فارم ہاؤس سے متعلق رپورٹ دو روز میں مل جائیگی‘

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ خرم اور وقار میں سے خرم اے آر وائے کا ملازم ہے، فارم ہاؤس کے متعلق روپرٹ ایک دو روز میں مل جائے گی کہ وہ کس کا ہے، پھر وقار نامی شخص سے متعلق بھی معلومات مل جائے گی کہ وہ شخص کون ہے اور اس کا ساری اسٹوری میں کیا کردار ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ گاڑی پر فائرنگ کہاں ہوئی، اس کے بعد کار کہیں رکی کیہوں نہیں اور گاڑی کو کہاں لے جایا گیا، اس قتل کے تمام تانے بانے عمران خان اور سلمان اقبال تک جاتے ہیں۔عمران خان قومی ناسور کی شکل اختیار کرچکا ہے، جس کا علاج ضروری ہے۔

سائفر معاملہ

رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کا ڈرامہ رچایا اور ایک ایسا موقف اختیار کیا جس کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے نہیں سوچا کہ سائفر والے معاملے کا ملک کو کتنا نقصان ہوگا، اگر اس کے مفاد کیلئے کوئی کام کرے تو وہ محب وطن ہے، اگر اس کے مفادات کے کوئی خلاف جائے تو وہ چور ہے، ڈاکو ہے اور میر جعفر بھی ہے۔

’حواری کہتے ہیں خونی مارچ ہوگا‘

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے حواری کہتے رہے ہیں کہ یہ خونی مارچ ہوگا، لوگ خودکشی کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب پوری قوم کے سامنے میں یہ بات رکھتا ہوں کہ اس ذہنیت کے آدمی کا قومی سیاست میں کردار ادا کرسکتا ہے، سوائے اس کے کہ وہ فتنہ و فساد پھیلائے، قوم کو تقیسم کرے اور ایسی سازشوں کی کوششیں کریں۔

’فرمائشی تھریٹ الرٹ ارشد شریف کو ڈرانے کیلئے تھا‘

انہوں نے کہا ارشد شریف شہید کی افسوسناک شہادت ہے لیکن اس پر عمران خان نے پروپیگنڈہ کی کہ اس کو زبردستی باہر بھیجا گیا، میں دعوی سے کہتا ہوں کہ اس بات کو انکوائری کر کے سامنے لائیں گے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ تھریٹ الرٹ فرمائشی الرٹ تھا کہ ارشد شریف کو ڈرایا جائے، جس کی وزارت داخلہ انکوائری کرے گی۔

’سامان ٹھوک بجا کر چیک کر لیا‘

انہوں نے کہا کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک دو ٹوک اور واضح پیغام دیا کہ یہ فیصلہ ادارے نے کیا ہے کہ وہ آئینی حدود میں رہ کر کام کریں گے۔

لانگ مارچ کے حوالے سے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے، لیکن کسی کو ریڈ زون میں داخل نہیں ہونے دیں گے، انتشار پھیلانے والوں سے نمٹنے کیلئے سامان کوٹھوک بجاکر چیک کر لیا ہے، ریاست کی علامت عمارتوں کی حفاظت کیلئے فوج سے بھی مدد لیں گے۔

Read Comments