Aaj Logo

شائع 27 اکتوبر 2022 04:15pm

’پی ٹی آئی اپنا واضح مؤقف سامنے رکھے گی‘

پاک فوج کے ترجمان ڈائریکٹرجنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار اور آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ پریس کانفرنس ملکی سیاست میں مزید بھونچال لے آئی ہے۔

اس غیرمعمولی پریس کانفرنس میں ترجمان پاک فوج کے ہمراہ پہلی بارآئی ایس آئی سربراہ نے بھی میڈیا نمائندوں سے سامنے آکربات کی۔

پریس کانفرنس میں کینیا میں قتل ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف سے متعلق دعوؤں اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ”نیوٹرلز“ سے متعلق بیانیے کو یکسرمسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن سے آنے والا سائفر پاکستانی سفیر کی ذاتی رائے تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کی صفوں سے پاک فوج کی اس پریس کانفرنس کے حوالے سے دبا دبا ردعمل سامنے آرہا ہے۔

پارٹی رہنما فواد چوہدری نے واضح طور پرکوئی ردعمل ظاہرنہیں کیا تاہم انہوں نے صحافی طارق متین کی ایک ٹویٹ کی نفی کی جس میں اس پریس کانفرنس کے بعد عمران خان کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس بلانے کی اطلاع دی گئی تھی۔

فواد چوہدری نے واضح کیا کہ،”عمران خان نے کوئی پریس کانفرنس نہیں بلائی، آج ہمارا فوکس صرف لانگ مارچ ہے“۔

زرتاج گل وزیرنے بھی پریس کانفرنس کے دوران کی جانےوالی ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان کا بیانیہ قوم کے دلوں میں اتر چکا ہے، وطن کا مستقبل، امیدیں اسی مرد مجاہد سے وابستہ ہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ”آج جب سیاسی کٹھ پتلیاں پریس کانفرنس کرنے کے احکامات کی تعمیل سے فارغ ہوں جائیں گی، تب تحریک انصاف ہر چیز پر اپنا واضح موقف سامنے رکھ دے گی۔“

انہوں نے لکھا کہ ”امید ہے آج میڈیا پر تحریک انصاف کی پریس کانفرنس کو بلیک آؤٹ کرنے کا پریشر نہیں ڈالا جائے گا۔“

دوسری جانب پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارےبھی عمران خان کی رجیم پر پھٹ پڑے، عمران خان کی سیاست نےمعیشت کو کمزور کیا، ان کی سیاست جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن کی طرف سےچورثابت ہوچکے،اسرائیل کےایجنٹ کوپاکستان میں سیاست نہیں کرنےدیں گے۔

Read Comments