دس فٹ اونچی لہروں نے جنگی بحری جہاز ڈبودیا، 31 افراد لاپتہ
تھائی لینڈ کے مشرقی ساحل پر بحری جنگی جہاز کے ڈوبنے کے بعد تھائی بحریہ کے تقریباً 31 اہلکار لاپتہ ہیں۔ جن کی تلاش کیلئے تھائی بحریہ کے جہاز پانی میں اور ہیلی کاپٹرز مسلسل سمندر پر پرواز کر رہے ہیں۔
اتوار کی رات ڈوبنے والے جہاز کے لاپتہ اہلکاروں کی تلاش 17 گھنٹے سے جاری ہے۔
تھائی بحریہ نے ایک بیان میں کہا کہ پیر کی سہ پہر تک، ایچ ٹی ایم ایس سخوتھائی کارویٹ کے 75 سیلرز کو بچا لیا گیا تھا، لیکن 31 ابھی تک لاپتہ ہیں۔
بحریہ کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات کو حادثے کی وجہ بننے والی اونچی لہروں کی شدت کم ہو گئی تھی، لیکن پھر بھی چھوٹی کشتیوں کو خطرے میں ڈالنے کے لیے یہ لہریں کافی اونچی تھیں۔
تھائی پی بی ایس ٹیلی ویژن کو دئے گئے انٹرویو میں بچائے گئے عملے کے ایک رکن نے کہا کہ بچائے جانے سے پہلے اسے تین گھنٹے تک سمندر میں تیرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ جہاز 3 میٹر (10 فٹ) اونچی لہروں سے ٹکرا گیا تھا اور ڈوب رہا تھا، جس سے بچاؤ کی کوششیں مشکل ہو رہی تھیں۔
بحریہ کے ترجمان ایڈمرل پوکرونگ مونتھاٹفالن کا کہنا ہے کہ لہریں اب بھی بلند ہیں اور ہم لاپتہ افراد کو سامنے سے تلاش نہیں کر سکتے۔ ہمیں ہیلی کاپٹر اڑانے ہیں اور اونچائی سے تلاش کرنی ہے۔“
بچائے گئے سیلرز میں سے گیارہ ایک ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے سمندری پانی ایچ ٹی ایم ایس سخوتھائی پر میں آگیا تھا، جس سے اس کے الیکٹریکل سسٹم کو نقصان پہنچا اور جہاز پر قابو پانا مشکل ہو گیا۔
بحریہ نے تین فریگیٹس اور دو ہیلی کاپٹر موبائل پمپنگ مشینوں کے ساتھ روانہ کیے تاکہ سمندری پانی کو نکال کر معذور جہاز کی مدد کرنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن تیز ہواؤں کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔
بجلی کی کمی نے مزید سمندری پانی کو جہاز میں جمع ہونے میں مدد کی جس کی وجہ سے یہ ڈوب گیا۔
تھائی لینڈ کے محکمہ موسمیات نے حادثے سے چند گھنٹے قبل ہی عام علاقے کے لیے موسم کی ایڈوائزری جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ خلیج تھائی لینڈ میں گرج چمک کے ساتھ 2 سے 4 میٹر (7سے14 فٹ) اونچی لہریں اٹھنے کا امکان ہے۔
محمکہ موسمیات نے مشورہ دیا تھا کہ تمام بحری جہاز ”احتیاط کے ساتھ آگے بڑھیں“ اور چھوٹے جہازوں کو خبردار کیا کہ وہ منگل تک سمندر میں نہ جائیں۔
سخوتھائی کو ٹاکوما، واشنگٹن میں بنایا گیا تھا جو 959 ٹن وزنی اور 76.8 میٹر (252 فٹ) لمبا ہوتا ہے، یہ ایک درمیانے سائز کا مسلح کارویٹ ہوتا ہے، جو عام طور پر قریبی سمندری پانیوں میں گشت کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
مذکورہ جنگی بحری جہاز پراچوپ کھری خان صوبے کے بنگسافن ضلع میں گھاٹ سے 32 کلومیٹر (20 میل) کے فاصلے پر گشت پر تھا۔
پوکرونگ نے کہا کہ جہاز کسی بھی ماہی گیری کی کشتیوں کی مدد کے لیے باقاعدہ گشت پر تھا جس کی مدد کی ضرورت ہو۔
انہوں نے کہا کہ ”اب ہماری اولین ترجیح تمام سیلرز کو بچانا ہے۔ ہم بعد میں جہاز کو بچانے کا منصوبہ بنائیں گے۔“
ڈوبنے کی جگہ کے ارد گرد 16 مربع کلومیٹر (6.2 مربع میل) علاقے میں تلاشی کا عمل جاری ہے۔
جہاں شمالی اور وسطی تھائی لینڈ میں سال کا سب سے سرد درجہ حرارت دیکھا جا رہا ہے، وہیں دور جنوبی تھائی لینڈ میں حالیہ دنوں میں طوفان اور سیلاب کا سامنا ہے۔