Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2022 02:15pm

پنجاب میں پیچیدگیاں پیدا ہوگئیں، عمران کے سہولت کاروں نے ہمیں کام نہیں کرنے دیا، وفاقی وزرا

وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے پنجاب کی صورت حال کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم لیگ(ق) کے رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں رانا ثنا اللہ نے کہاکہ پنجاب میں پیچیدگیاں پیدا ہوگئیں، اگلے 18 دن ایک ایک دن بھاری ہوگا جب کہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کو ڈیفالت کے دہانے پر پہنچایا اور ان کے سہولت کاروں نے ہمیں کام نہیں کرنے دیا۔

یہ پریس کانفرنس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے گورنر پنجاب کا نوٹیفکیشن معطل کیے جانے اور پرویز الہی کو بطور وزیراعلیٰ بحال کرنے کے فیصلے کے ایک دن بعد سامنے آئی گہے۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ عمران خان کی پالیسی نے پاکستان کو ڈیفالٹ لائن پر لاکھڑا کیا، ہم نے پاکستان کو خطرناک صورتحال سے بچایا، عمران خان اور ان کے سہولتکاروں نے ہمیں کام نہیں کرنے دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ساتھیوں نے شور مچایا ہوا تھا کہ اسمبلیاں ٹوٹنی چاہیے، اسمبلیاں کوئی کھلونا نہیں کہ جب دل چاہا بنالیا اور توڑدیا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے اپنی آئینی ذمہ داری ادا کی، یہ ثبوت ہے کہ پرویز الٰہی کے پاس اکثریت نہیں ہے، کل کے فیصلے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل کے فیصلے میں کچھ نقائص ہیں، اب ہارس ٹریڈنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، منڈی لگ سکتی ہے- عدالت سے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے ٹائم دے دیں۔

اس موقع پر وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب میں پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں، 18 روز میں ہر دن پنجاب پر بھاری ہوگا، ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کا ایک بازار گرم ہوگیا ہے، جو لوگ ان کے خلاف ہیں انہیں دو دو ارب روپے کی پیشکش کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ انٹیرم(عبوری) ریلیف کی شکل میں الٹی میٹ (حتمی) ریلیف دے دیا جائے، انہیں اگرانٹیرم ریلیف دینا تھا تو انہیں محدود کرتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عدالت عظمی ازخود نوٹس لے، پنجاب کو معاشی تباہی سے بچایا جائے، پرویز الٰہی کو ڈے ٹو ڈے بزنس کیلئے محدود کریں، یہ 28 دن کے بعد بھی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اعتماد کے ووٹ کا کہنا گورنر کا فرض تھا، ایک وزیراعلی کہہ رہا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے 99 فیصد لوگ اسمبلیاں توڑنے کے حق میں نہیں، دوسری جانب وہ سمری سائن کر کے دے آیا۔

رانا ثناءاللہ نے سوال کیا کہ آپ نے کے پی کے کی اسمبلی کیوں نہیں توڑی؟ یہ ٹولہ ملک دشمن ایجنڈے پر گامزن ہیں اور ملک میں فتنہ اور فساد چاہتے ہیں، یہ ملک کو معاشی حادثے سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے، جس اسمبلی کو توڑیں گے اس کا الیکشن ہوگا، ہم نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی ہے۔

پریس کانفرنس میں مسلم لیگ(ق) کی جانب سے طارق بشیر چیمہ نے شرکت کی۔

Read Comments