Aaj Logo

شائع 05 جنوری 2023 09:29am

ذوالفقار علی بھٹو کا 95 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے

قائد عوام اور سابق وزیراعظم شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا 95 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے، ملک بھر میں پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم پیدائش پر سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قائد عوام کا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آصف زرداری نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو آج بھی عوام کے دلوں پر حکمرانی کر رہے ہیں، وہ ایک کرشمہ سازلیڈرتھے،شہید بھٹو کی جدوجہد سے استحصال کرنے والے طبقات کے قلعے زمین بوس ہوگئے۔

بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو عوام کی طاقت کی علامت تھے ،انہوں نے عوام کو سیاسی شعور دیا اور با اختیاربنایا، بھٹو نے پاکستان کو پہلا متفقہ آئین اور جوہری پروگرام دیا، قائد عوام کے مشن کے لئے بینظیر بھٹو نے زندگی بھر جدوجہد کی۔

ذوالفقار علی بھٹو کی زندگی پر ایک نظر

ذوالفقارعلی بھٹو5جنوری 1928 کوپیداہوئے، انہوں نے اپنی مختصر سی زندگی میں اتنے کارنامے سر انجام دیے کہ ان کا شمار ممکن نہیں۔

ذو الفقار علی بھٹو نے 1950 میں برکلے یونیورسٹی کیلیفورنیا سے سیاسیات میں گریجویشن کی،1952 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے اصول قانون میں ماسٹر کی ڈگری لی،اسی سال مڈل ٹمپل لندن سے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا۔

تعلیم مکمل کرنے کے بعدذوالفقار علی بھٹونےوکالت کی اورکچھ عرصہ مسلم لا کالج کراچی میں دستوری قانون کے لیکچرر رہے ،وہ جمہوری حکومت میں صدر پاکستان سکندر مرزا کے وزیر اعظم فیروز خان نون کی کابینہ میں وزیر تجارت تھےاور1958تا 1965صدر ایوب خان کی کابینہ میں خارجہ اورتجارت، مختلف شعبوں کے وزیررہے۔

انہوں نے دسمبر 1967ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی،1970کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے مغربی پاکستان میں نمایاں کامیابی حاصل کی،دسمبر 1971میں جنرل یحییٰ خان نے پاکستان کی عنان حکومت مسٹر بھٹو کو سونپ دی،وہ دسمبر 1971تا 13 اگست 1973 صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے،14 اگست 1973کو نئے آئین کے تحت وزیراعظم کا حلف اٹھایا۔

سکوت ڈھاکاکے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے شکست خوردہ قوم کے زخموں پر مرحم رکھنا شروع کردیا ،بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ ان کا سفارت کاری کا نقطہ کمال تھا ،متفقہ آئین اورامت مسلمہ کویکجاکرنا،پاک چین دوستی اورایٹمی صلاحیت حاصل کرکے قوم کافخر بلندکرنابھی بھٹوکےاہم کارنامے ہیں۔

جنرل ضیاء الحق نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا اور قتل کے الزام ميں مقدمہ چلا کر 4 اپریل 1979 کو انہیں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، پاکستان کا ایٹمی پروگرام کا آغاز، اسلامی کانفرنس اور زرعی اصلاحات ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ہوئیں۔

Read Comments