Aaj Logo

شائع 06 جنوری 2023 11:11pm

25 افراد کو قتل کرنے کے اعتراف پر شہزادہ ہیری کو عالمی عدالت کا سامنا کرنا چاہئے، افغان طالبان

افغان طالبان نے شہزادہ ہیری کے اپنی کتاب میں افغان باشندوں کو قتل کرنے کے اعتراف پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی میڈیا ٹیلی گراف کے مطابق سینئر افغان رہنما کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری کو افغانستان میں 25 افراد کے قتل کے جرم کا فخریہ اعتراف کرنے کے بعد ”بین الاقوامی عدالت“ کے سامنے لایا جانا چاہیے۔

جمعرات کو سپین میں جاری ہونے والی اپنی یادداشت، اسپیئر میں، ڈیوک آف سسیکس نے بتایا کہ کس طرح اس نے 2012 میں افغانستان کے اپنے دوسرے دورے کے دوران چھ مشنوں پر پرواز کی اور 25 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کیا۔

کابل میں ترجمان افغان پولیس خالد زادران کا کہنا تھا کہ شہزادہ ہیری کو ہلمند میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور افغان اپنے معصوم ہم وطنوں کے قتل کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

خالد زادران نے کہا کہ افغانستان میں قابض افواج رات کے وقت ہمارے دیہات پر کارروائیاں شروع کردیتی تھیں جس میں شہزادہ ہیری اس میں ملوث تھے جنہوں نے درجنوں بے دفاع افغان باشندوں کو قتل کیا۔

ٹیلی گراف کے مطابق افغان پولیس کے ترجمان غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیری اور دیگر کے ظالمانہ اور وحشیانہ اقدامات نے افغان آبادی کو مشتعل کیا اور ان کے خلاف مسلح بغاوت کو جنم دیا۔ ہم اس قسم کی بغاوت کو جہاد کہتے ہیں۔

واضح رہے کہ شہزادہ ہیری کی کتاب ’سپیئر‘ آنے میں ابھی چند روزباقی ہیں لیکن پہلے سے ہی لیک ہو جانے والے اقتباسات بتاتے ہیں کہ یہ خاصی سنسنی خیزہوگی۔

ولیم سے جھگڑے کے بعد ہیری کی کتاب سے سامنے آنے والا نیا انکشاف افغانستان میں 25 افراد کومارنے کرنے سے متعلق ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کا حوالہ دیتے کہا ہے کہ 38 سالہ ہیری کا یہ اعتراف ان کی کتاب میں شامل ہے۔ یہ کتاب 10جنوری کو ریلیز کی جارہی ہے۔

دس سال تک برطانوی فوج میں خدمات سرانجام دینے والے پیری کیپٹن کے رینک تک پہنچے، انہوں نے نیٹو افواج کے دورمیں افغانستان کے 2 دورے کیے تھے جن میں پہلا بطور فارورڈ ایئرکنٹرولرتھا جب کہ اپنے دوسرے دورے کے دوران انہوں نے سال 2012 اور 2013 کے دوران جنگی ہیلی کاپٹراڑایا تھا۔

ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہیری نے ’سپیئر‘ میں انکشاف کیا ہے کہ بطورجنگی پائلٹ انہوں نے 6 مشن میں حصہ لیا جس میں لوگوں کی جانیں گئیں اور اس اقدام پر انہیں فخر ہے نہ ہی شرمندگی۔

رپورٹ کے مطابق ہیری نے شطرنج کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ، ’انہیں ایسے ختم کیا جیسے بورڈ پرسے گوٹیاں ہٹائی جاتی ہیں-‘

Read Comments