Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2023 12:13pm

پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعلٰی کا چُناؤ کیسے ہوگا

پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں نگران سیٹ اپ کے قیام کے لیے آئین کے تحت 3 فورم مقرر ہیں ۔

پرویز الہیٰ اوررحمزہ شہباز کے درمیان تجویز کردہ ناموں میں سے کسی ایک پر اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ 6 رکنی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے گا،، پھر بھی کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچے تو حتمی فیصلے کے لیے گیند چیف الیکشن کمشنرکے کورٹ میں جائے گی۔

قانونی ماہرین کے مطابق پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے آئین میں طریقہ کار واضح ہے۔ آئین کے تحت اسمبلی تحلیل ہونے پر قائد ایوان اور قائد حذب اختلاف کے درمیان تجویز کردہ ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا۔

اس پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل اسپیکر صوبائی اسمبلی کریں گے،۔ 6 رکنی کمیٹی میں 3 نام اپوزیشن اور 3 نام حکمران جماعت سے لیے جائیں گے اور یہ کمیٹی تین دن میں فیصلہ کرنے کی پابند ہوگی۔

کمیٹی کو حکومت اوراپوزیشن کی جانب سے نگران وزیراعلٰی کیلئے 2،2 نام دیے جائیں گے تاہم اگر 3 روز میں کمیٹی کسی ایک نام پر متفق نہ ہوسکی تونگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے حتمی فیصلہ چیف الیکشن کمشنرکریں گے۔

الیکشن کمیشن بھی اپوزیشن اور حکومت سے 2،2 نام مانگے گا اور دو دن کے اندر نگران وزیراعلٰی کا تقرر کرے گا، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ حتمی تسورکیا جائے گا تاہم معاملے نے طول پکڑا تو 8 روز میں نگراں وزیر اعلی کا تقررکردیا جائے گا۔

قانونی ماہرین کے مطابق پرویز الہیٰ اور حمزہ شہباز کے بعد پارلیمانی کمیٹی میں بھی نگران سیٹ اپ پر کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر الیکشن کمیشن آرٹیکل 224 اے کا پابند ہے، تاہم پی ٹی آئی کو موجودہ چیف الیکشن کمشنر پر ابھی تک سخت تحفظات ہیں تو ان حالات میں قومی امکان ہے کہ معاملہ عدالت میں چلا جائے گا۔

نگراں وزیراعلیٰ آنے تک پرویز الہیٰ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے، جبک اسپیکر پنجاب اسمبلی بھی نئے اسپیکر کے چناؤ تک عہدے پر برقرار رہیں گے۔

دوسری جانب پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آواز پر لبیک کہا، آئندہ بھی ساتھ دینگے۔ اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران سیٹ اپ مشاورت سے تشکیل پائے گا۔

لاہورمیں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد آئین کے تحت نگراں سیٹ اپ مشاورت سے تشکیل پائے گا۔

گورنرپنجاب نے اگرپرویز الہٰی کی جانب سے بھیجی جانے والی ایڈوائس پردستخط نہ بھی کیے تو پنجاب اسمبلی آج رات تحلیل ہوجائے گی۔

ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے مطابق گورنرکی جانب سےدستخط نہ بھی کئے گئے توبھی پنجاب اسمبلی آج رات 10 بج کر10 منٹ پرازخود تحلیل ہوجائےگی جس کے بعد نگران سیٹ اپ کا قیام عمل میں آئےگا۔

مسرت جمشیدکا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کراچی بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے کی سر توڑ کوشش کر رہی ہے، بھاگنے کی بجائے سیاسی میدان میں مقابلہ کرے۔

Read Comments