Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 فروری 2023 08:38pm

عمران خان نے اپنے قتل کا ٹاسک دیئے جانے کا دعویٰ کردیا

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں ہے۔

لاہور میں پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کرنے کا ٹاسک جنوبی وزیرستان کے 2 افراد کو دیا گیا، دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کردی گئی، اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، مجھے ٹھیک ہونے میں مزید دو ہفتے لگیں گے، اس کے بعد تحریک کو خود لیڈ کروں گا۔

آل پارٹیز کانفرنس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں شرکت کے لئے سوچ بچار کر رہے ہیں، البتہ پاکستان کےپاس آئی ایم ایف سےڈیل کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں، ہمارے دور میں آئی ایم ایف ڈیل کے باوجود حالات کنٹرول میں تھے۔

اس سے قبل غیر ملکی ذرائع ابلاغ نمائندگان سے ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی بار عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا، 25 مئی میں ملوث لوگوں کو پنجاب میں تعینات کیا گیا، ایسا لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح ہے 90 دن میں انتخابات ہونے چاہئیں، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہوتیں یہی نگراں حکومت آتی ہے لیکن ایسی انتقامی کاروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔

سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یوں لگتا ہے ابھی بھی سابق جنرل کی پالیسی چل رہی ہے، مانتا ہوں انہیں ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی نہیں بلکہ بلنڈر تھا۔

عمران خان نے کہا کہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں، ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے، دنیا میں دہشت گردی ہوتی ہے لیکن آل پارتیز کانفرنس (اےپی سی) کا کہیں نام نہیں سنا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر، پیٹرول اور دوسری چیزیں کیوں مہنگی ہورہی ہیں، قانون کی عمل داری ہوگی تو ملک آگے جائے گا، البتہ جیل بھرو تحریک ایک پر امن احتجاج ہے۔

وفاقی حکومت اور نواز شریف سے متعلق عمران خان نے کہا کہ حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے کوئی رابطہ نہیں، وہ میری نا اہلی چاہتے ہیں۔

Read Comments