Aaj Logo

شائع 16 فروری 2023 07:31pm

’رانا ثنا کی گفتگو سے لگا ججز کی آڈیو ریلیز کرنے میں ان کا بڑا ہاتھ ہے‘

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی جانبے سے چوہدری پرویز الہیٰ اور سپریم کورٹ کے ایک جج کی آڈیو لیک پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد حسین چوہدری نے کہا کہ جس طرح آڈیو ٹیپ کا رانا ثناء اللہ نے دفاع کیا ہے اور قبول کیا ہے، لگ رہا ہے کہ رانا ثناء اللہ اور حکومت کے حکم پر انٹیلی جنس بیورو نے ٹیپنگ کی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آڈیو ٹیپ کو ریلیز بھی اس وقت کیا گیا جب سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی صاحب نے پنجاب میں ٹرانسفر پوسٹنگز کا نوٹس لیا۔ ان کو لگا کہ انہوں نے پنجاب میں جو فسطائی حکومت کو قائم کی ہے اس کی چولیں نہ ہلا دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا ءاللہ کی پریس کانفرنس سے لگ رہا ہے حکومت اون کر رہی ہے کہ جوڈیشری کے خلاف پروپیگنڈے میں مریم نواز تو شامل ہے ہی کہ وہ ججوں کی فون ٹیپنگ کر رہی تھی۔ لیکن اس میں رانا ثناء اللہ اینڈ کمپنی یعنی پاکستان کا وزیر داخلہ بھی شامل ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 1997 میں جب بینظیر بھٹو کو معطل کیا گیا تھا تو اس میں ایک اہم وجہ یہ تھی کہ وہ ججوں کے فون ٹیپ کر رہی تھیں۔ اس بات کے اوپر سپریم کورٹ نے ان کی معطلی کو برقرار رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ نے بڑی خطرناک پریس کانفرنس کی ہے، اس سے پہلے جنرل باجوہ نے قبول کیا کہ وہ وزیر اعظم کی فون ٹیپنگ کرتے تھے، اور آج رانا ثناءاللہ کی گفتگو سے لگ رہا ہے کہ ججز کے حوالے سے آڈیو ٹیپ ریلیز کرنے میں ان کا بڑا ہاتھ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ بڑی خطرناک بات ہے، سپریم کورٹ کو اس کا یقیناً نوٹس لینا چاہئیے اور رانا ثناءاللہ کو طلب کرنا چاہئیے۔

Read Comments