فیض کی مقبولیت بھارت میں بہت زیادہ ہے، جاوید اختر
فیض کا جب بھی تذکرہ آتا ہے دہن اپنے آپ ہی ادب کا صیغہ اپناتی ہے عظیم شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں تین روزہ فیض میلہ آج اختتام پذیر ہوگیا جہاں معروف بھارتی شاعر اور ادیب جاوید اختر نے خصوصی شرکت کی۔
الحمراء آرٹس کونسل لاہور میں دو روز تک جاری رہنے والے میلے میں فیض کی محبت پر بھارتی ادیب پاکستان کھنچے چلے آئے ۔
فیسٹیول کے دوسرے روز صداکار عدیل ہاشمی نے ’جادو نامہ‘ کے سیشن میں بھارت سے آئے مہمان شاعر جاوید اختر کے ساتھ گفتگو کی، جس میں جاوید اختر نے اپنی پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ 2018میں پہلی دفعہ لاہور آیا تھا، لاہور آکر بہت خوشی ہوتی ہے،اس لئے دل تو چاہتا ہے کہ بار بار یہاں آؤں ۔
جاوید اختر نے کہا کہ فیض احمد فیض کی بدولت لاہور سے محبت کرتا ہوں جس کی وجہ سے لاہور مجھ سے محبت کرتا ہے، جتنا مستحق ہوں اس سے زیادہ پاکستانیوں سے محبت ملی ، فیض کی مقبولیت بھارت میں بہت زیادہ ہے اور بھارت میں ادب سے لگاؤ رکھنے والا ایسا کوئی نہیں جس نے فیض کو نہ پڑھا ہو۔
بھارتی شاعر، مصنف جاوید اختر کاکہنا ہے کہ لاہور آکر بہت خوشی ہوتی ہے، فیض احمد فیض کی بدولت لاہور سے محبت کرتا ہوں ۔بھارتی ادیب اور شاعر جاوید اختر نے لفظوں میں حسین موتی پروئے ۔
فیض میلے نے تمام نسلوں کو یکجا کردیا اور فیض اور کتاب کے پرانے رشتے کی یاد بھی تازہ ہوگئی جبکہ فیسٹیول کے دوسرے روز20 نشستیں اور 10 پرفامنسز کا اہتمام کیا گیا ۔
میلے میں موسیقی نے بھی جان ڈال دی جبکہ مصوری کے شاہکار، خطاطی کے نمونے اور بہت سے مختلف سیشنز کا بھی اہتمام کیا گیا۔