Aaj Logo

شائع 27 فروری 2023 08:28pm

ایچ ای سی کے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام پر سوالات اٹھنے لگے

ہائیرایجوکیشن کمیشن نے 2019 میں گریجویشن پروگرام بند کرکے ایسوسی ایٹ ڈگری (اے ڈی) پروگرام شروع کیا، جس پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، گریجویشن پروگرام بند ہونے سے جامعہ کراچی سمیت دیگر سرکاری جامعات کو بھاری مالی نقصان بھی ہورہا ہے۔

ہائیرایجوکیشن کمیشن کی ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کی پالیسی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے،ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کیا ہے، چار سال بعد بھی واضح نہ ہوسکا، یہ سوال بھی پیدا ہورہا ہے کہ ایسوسی ایٹ ڈگری گریجویشن کے مساوی ہے یا نہیں۔

جامعہ کراچی کے تحت ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کا پہلا بیج مکمل ہوچکا ہے، فارغ التحصیل طلبہ کو ڈگری دی جائیگی یا سرٹیفیکیٹ معاملے پر جامعات بھی لاعلم ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی نے فارغ التحصیل طلبہ کو دینے کےلئے نہ تو ڈگری چھپوائی ہے اور نہ سرٹیفیکیٹ، صورتحال غیر واضح ہے۔

ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام میں اب تک صرف 7 ہزار طلبہ رجسٹرڈ ہوسکے ہیں۔ ایسوسی ایٹ ڈگری گریجویشن کے مساوی ہے یا نہیں، اس معاملے پر جامعات بھی لاعلم ہے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کا سیلیبس بھی نہیں بنایا جاسکا، طلبہ بی کام اور بی اے کا سیلیبس پڑھ کر اے ڈی پروگرام کے پرچے دے رہے ہیں۔

گریجویشن سیلیبس پر نظر ثانی کے لئے بنائی کمیٹی نے بھی تاحال کچھ نہیں کیا، ایچ ای سی نے سیلیبس پر نظرثانی کےلئے جامعات کو اختیار دیا تھا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر جامعہ کراچی نے کمیٹی بنائی، کمیٹی نے تاحال سیلیبس ریوائز نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ایچ ای سی نے 2019 میں گریجویشن پروگرام بند کرکے اے ڈی پروگرام شروع کیا تھا۔ اس پروگرام کو واضح کرنے کےلئے کوئی آگہی سیمینار بھی دیکھنے میں نہیں اۤیا۔ گریجویشن پروگرام بند ہونے سے سرکاری جامعات کو بھاری مالی نقصان بھی پہنچا ہے۔بی اے، بی کام اور بی ایس سی پروگرام بند ہونے سے ناقابل تلافی نقصان بھی ہورہا ہے۔ اووسیز طلبہ نے بھی اب گریجویشن پروگرام میں داخلہ لینا بند کردیا ہے۔

اے ڈی پروگرام کو طلبہ اب بھی سمجھنے سے قاصرہیں جبکہ کالجز بھی تذبذب کا شکار ہیں۔ جبکہ ریگولر اور پرائیویٹ دونوں طلبہ کے لئے ماسٹرز کرنے کے راستے بھی بند ہیں۔ ماسٹرز پروگرام بند ہونے سے طلبہ کے آگے بڑھنے کے راستے بند ہوگئے۔

جامعہ کراچی میں 50 ہزارریگولر اور پرائیویٹ طلبہ گریجویشن کرتے تھے۔ طلبہ کی فیس سے جامعہ کے اخراجات بھی چلائے جاتے تھے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی کے فیصلے سےسرکاری جامعات کو خسارہ اور نجی جامعات کو فائدہ پہنچا ہے۔

Read Comments