Aaj Logo

شائع 04 مارچ 2023 11:36pm

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رضا کارانہ طور پر اپنے اور اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کردیئے

سپریم کورٹ اۤف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رضا کارانہ طور پر اپنے، اہلیہ اور بچوں کے اثاثے ظاہر کردیئے، اثاثے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پرجاری کیے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پرجاری دستاویزات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی 2020 میں آمدن دو کروڑ 12 لاکھ 33 ہزار 921 روپے تھی اور انہوں نے 2020 میں 26 لاکھ 78 ہزار 799 روپے ٹیکس دیا۔

2019 میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سالانہ آمدن ایک کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار 972 روپے تھی اور اس برس انہوں نے 17 لاکھ 92 ہزار 7 روپے ٹیکس دیا۔

دستاویزات کے مطابق 2018 میں جسٹس فائز کی آمدن ایک کروڑ 51 لاکھ 13 ہزار 972 روپے تھی اور انہوں نے 20 لاکھ 916 روپے ٹیکس ادا کیا۔

دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ عدالت عالیہ کے جج کو سرکاری پلاٹس کی آفرز ہوئیں جو انہوں نے ٹھکرا دی تھیں، بطور سپریم کورٹ جج اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بھی انہوں نے کوئی پلاٹ نہیں لیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ملکیت میں ڈی ایچ اے فیز 2 کراچی کا 800 مربع فٹ رہائشی پلاٹ ہے۔ یہ پلاٹ انہوں نے بطور وکیل پریکٹس کے پیسوں سے لیکر اس گھر کو تعمیر کرایا۔ اسی دوران انہوں نے ڈی ایچ اے کراچی فیز 5 میں 200 مربع فٹ کا کمرشل پلاٹ بھی خریدا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دستاویزات میں مؤقف اپنایا کہ انہوں نے کنال روڈ لاہور میں واقع اپنا پرانا گھر کرایے پر دے رکھا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مطابق ان کے بینک اکاؤنٹ میں اس وقت چار کروڑ 13 لاکھ 30 ہزار 856 روپے ہیں جب کہ ان کے فارن کرنسی بینک اکاؤنٹ میں 41 لاکھ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔

گاڑیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دستاویز میں لکھا کہ ان کی ملکیت میں ایک ہنڈا اکارڈ، ایک ہنڈا سیوک اور ایک منی جیپ ہے جب کہ انہیں سرکار کی جانب سے دو ہنڈا سوکس دی گئی ہیں جن کے لئے انہیں 600 لیٹر ماہانہ پیٹرول ملتا ہے۔

Read Comments