Aaj Logo

شائع 22 مارچ 2023 03:54pm

سویڈن، بچے ہوئے کھانے کو منفرد انداز میں پیش کرنیوالا ریسٹورانٹ

سویڈن میں کھانے پینے کی چیزوں کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ایک منفرد ریسٹورانٹ کھول لیا گیا۔

ریسٹورانٹ میں ہر ڈش بچی کچی اشیاء سے تیار کی جاتی ہے جس کا مقصد کھانے کے ضیاع کو روکنا اور عوام میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔

یہ سوئیڈن کے شہرمالمو کا ایک ریسٹورانٹ ہے جہاں لوگ اس لیے نہیں آتے کہ یہاں اعلی کوالٹی کی اشیاء سے کھانے تیار کیئے جاتے ہیں بلکہ اس لیے آتے ہیں کہ یہاں ضائع کی گئی سبزیوں، گوشت اور دیگر اشیاء سے کھانے تیار کیے جاتے ہیں۔

اس منفرد ریسٹورانٹ کا مقصد ڈآئنرز کو اس بات کی آگاہی دینا ہے کہ کھانے پینے کی چیزیں ضائع نہ کریں بلکہ وہ بھی کھانے کے قابل ہوتی ہیں اور ان سے مزیدار پکوان تیار کئے جاسکتے ہیں۔ مئی 2018 سے چلنے والے اس ریسٹورانٹ کے مشترکہ مالک ایلینر موہلن اور ایرک موہلن بچی کچی اشیاء سے تیار روزانہ ایک نیا مینیو پیش کرتے ہیں۔

ہم دنیا کو نہیں بچا رہے بلکہ ہم اپنے مہمانوں کو یہ بات باور کرارہے ہیں کہ آپ ان چیزوں کا ابھی استعمال کرسکتے ہیں، جو آپ سمجھتے ہیں کہ خرب ہوگئی ہیں۔

ریسٹورانٹ کی کچن ٹیم صبح سات بجے سپلائرز سے سامان لے کر ناقابل استعمال چیزوں کو الگ کرتی ہے اور پھر بچ جانے والی اشیاء سے ڈشز کا تعین کیا جاتا ہے۔

ان میں گوشت، سبزیاں اور ایسی اشیاں ہوتی ہیں، جو کھانے کے لیے مضر نہیں ہوتی لیکن سپلائر ان کی حالت دیکھتے ہوئے یا پھر ایکسپائری ڈیٹ کے قریب ہونے کے باعث پھینک دیتے ہیں۔

یورپی یونین ایجنسی یورواسٹیٹ کے مطابق سال 2020 میں پانچ کروڑ سات لاکھ ٹن کھانا ضائع ہوا جس کا مطلب ہے کہ ہم اپنی ٹوٹل خوراک کا 10 فیصد ضائع کردیتے ہیں۔

Read Comments