Aaj Logo

شائع 31 مارچ 2023 09:06pm

دو ججز نے میرے خلاف فیصلے دیئے، بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کرینگے، نواز شریف

سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے الیکشن التواء کیس پر کہا کہ فُل کورٹ سے کم کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہ میری قوم کے لوگوں اپنی آنکھیں کھولو، آپ کو پیٹ بھر کر روٹی ملتی تھی، ملک تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے، آج دوست ممالک سے درخواست کرنی پڑتی ہے ہمیں ڈالر دے دو۔

ان تین میں سے دو ججز نے میرے خلاف فیصلے دیئے

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سب متفق ہیں کہ انتخابات کےمعاملے پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے، فُل کورٹ کیوں نہیں بنایا جا رہا، ان تین میں سے دو ججز نے میرے خلاف فیصلے دیئے اور ہر فیصلہ ہمارے خلاف آتا جا رہا ہے۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ قوم کھڑی ہوجائیں، ثاقب نثار اور دیگر ریٹائرڈ جج قوم کو بتائیں کہ نواز شریف کو کیوں نا اہل کیا گیا، یہ قومی مسئلہ ہے، ٹرک یا ریڑھی والے کا معاملہ نہیں، ثاقب نثار کی ایک آڈیو بھی موجود ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف، مریم کو سزا دینی ہے اور عمران خان کو لانا ہے، اس معاملے کی بھی تحقیق ہونی چاہئے۔

احستاب کے حوالے سے جسٹس مظاہر کا ایک فٹ کیس ہے

جسٹس مظاہر نقوی سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ جسٹس مظاہر نقوی کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل میں جانا چاہئے، جو انہوں نے کہا اس کے شواہد کی آڈیوز اور ویڈیوز لیکس موجود ہیں، یہ احتساب کے حوالے سے ایک فٹ کیس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں ملک کو کیا بنانا شروع کردیا، قوم کو مقروض کردیا گیا ہے، ایک بندے کی خاطر یہ سب کچھ کیا جارہا ہے، آج لوگوں کے پاس علاج معالجے کے پیسے نہیں، عمران خان کیلئے قوم پر مرضی کے فیصلے ٹھونسنا چاہتے ہیں، البتہ اس بینچ کا کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

Read Comments