Aaj Logo

شائع 15 اپريل 2023 07:32pm

عمران خان کو عید پر مزید گرفتاریوں کو خدشہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عید کے قریب ان کی پارٹی کے خلاف ایک نیا کریک ڈاؤن شروع کیا جا رہا ہے جو 27 رمضان (منگل) سے شروع ہو سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بیان پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی کو ہفتے کی سہ پہر کراچی میں گرفتار کیے جانے کے فوراً بعد دیا۔

پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو ڈیفنس کراچی میں پارٹی کے اہم دفتر پی ٹی آئی سندھ ہاؤس سے گرفتار کیا۔

پی ٹی آئی کی ترجمان مسرت چیمہ نے کہا کہ وردی اور سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس والوں نے انہیں گرفتار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

مسرت جمشید چیمہ کے مطابق زیدی کو نامعلوم اور شناخت شدہ افراد نے اٹھایا۔

پولیس حکام علی زیدی کے موبائل فون قبضے میں لینے کے خواہشمند تھے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے فون بھی چھین لیے جو زیدی کو دیکھنے کے لیے پی ٹی آئی سندھ ہاؤس میں موجود تھے۔

پی ٹی آئی کے ڈاکٹر افتخار درانی نے ایسی ویڈیوز ٹویٹ کی ہیں جن میں زیدی کو سفید رنگ کی SUV میں بنڈل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کی چھت پر پولیس کی فلیش لائٹس لگی ہوئی ہیں۔

عید پر کریک ڈاؤن

عمران خان نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لندن پلان کا حصہ ہے۔ کراچی سے ہمارے ایک اور سینئر رہنما علی زیدی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ لندن پلان کا وہ تمام حصہ جہاں نواز نے پی ٹی آئی کو کچلنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پی ٹی آئی کے 3000 سے زائد کارکن گرفتار، اغوا، دہشت زدہ۔ علی امین اور اب علی زیدی کو اغوا کیا گیا۔

عمران خان نے بارہا ایک مبینہ ”لندن پلان“ کے بارے میں بات کی ہے جس کے بارے میں ان کے خیال میں پی ٹی آئی کی بے دخلی اور پاکستان میں نواز شریف کی اقتدار میں واپسی کا تصور کیا گیا تھا۔

انہوں نے پلان کی ایک اور قسط کے بارے میں کہا کہ اگلے ہفتے کے آخر میں عید کے موقع پر گرفتاریوں کی ایک نئی لہر متوقع ہے۔

انہوں نے لکھا، ”27 رمضان یا عید کے بعد زمان پارک میں مزید غیر قانونی پولیس پلس ایکشن کے لیے ایک نیا منصوبہ جاری ہے۔ ان کا خیال ہے کہ انتخابات ہونے کی صورت میں یہ ہمیں کمزور کر دیں گے۔ مجھے واضح طور پر بتانے دو کہ یہ کام نہیں کرے گا۔ لوگوں کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور وہ لندن کے اس مذموم منصوبے کا دھچکا انتخابات میں دیکھیں گے۔“

Read Comments