Aaj Logo

شائع 18 اپريل 2023 06:39pm

چیف جسٹس کی سینئر انٹیلی جنس حکام سے ملاقات میں کیا بات چیت ہوئی؟

پیر کی شام سینئر انٹیلی جنس حکام اور سپریم کورٹ کے ججز کے درمیان ملاقات کی اطلاعات سامنے آئیں، جبکہ کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم خود اس ملاقات کا حصہ تھے۔

اگرچہ ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوسکی، لیکن رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ’سینئر‘ انٹیلی جنس حکام نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے ملاقات کی ہے تاکہ پنجاب میں انتخابات کے تناظر میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات اٹارنی جنرل کے دفتر کے ذریعے وزارت دفاع کی درخواست پر ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق اجلاس میں انٹیلی جنس حکام کی جانب سے ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی اور حکام نے بریفنگ سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

اطلاعات کے مطابق ججز نے انٹیلی جنس حکام کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے حالیہ ان کیمرہ اجلاس کی میڈیا رپورٹنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکورٹی کی صورتحال ’بہت بہتر‘ ہے۔

جبکہ حکام نے عدلیہ کو بتایا کہ ملکی سلامتی سے متعلق انتخابی تاخیر کیس کے دوران عدالت میں پیش کیے گئے حقائق وہی تھے جو پارلیمنٹ کو دی گئی بریفنگ کا حصہ تھے۔

انتخابات اور سیکیورٹی کے مسائل

انتخابات کے لیے فنڈنگ کے علاوہ سیکیورٹی کی فراہمی کو بھی انتخابات کے انعقاد میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔

مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ فوجی حکام نے پہلے ہی الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے کہ ان کے اہلکار مردم شماری کے فرائض اور ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ کچے کے علاقے میں بھی ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ ملک میں منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے مناسب سیکیورٹی کی فراہمی بہت ضروری ہے اور سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال انتخابات کے انعقاد کی اجازت نہیں دیتی۔

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں ملک بھر میں دہشت گردی کے حملوں کی ایک نئی لہر دیکھی ہے، جن میں سب سے بڑا حملہ پشاور کے پولیس لائن علاقے میں ایک مسجد میں دھماکہ تھا جس میں تقریباً 100 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

Read Comments