Aaj Logo

شائع 19 اپريل 2023 08:36pm

ملک مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی کی پیداوار کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک گیر سولرآئیزیشن منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

شہباز شریف کی زیر صدارت ملک گیر سولرآئیزیشن منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ 17 سرکاری عمارتوں کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے جس کے لئے بولیاں موصول ہو چکی ہیں جب کہ مزید 50 عمارتوں کے ٹینڈرز 20 اپریل کو جاری کئے جائیں گے۔

اجلاس کو 600 میگاواٹ کوٹ ادّو منصوبے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس منصوبے کا ٹینڈر بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں بڑی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی کمپنوں نے سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔

اس کے علاوہ شرکاء کو مزید بتایا گیا کہ لیہ میں 1200 میگاواٹ اور جھنگ میں 600 میگاواٹ کے منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت حتمی مراحل میں ہے۔

سولرآئیزیشن منصوبے پر اجلاس میں شرکاء کو 11 کے وی فیڈر زپر سولر کی تنصیب کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس حوالے سے نیپرا سے پینچ مارک ٹیرف کی منظوری کے بعد ہی اس ہر پیش رفت ممکن ہوسکے گی۔

وزیرِاعظم نے اسٹیٹ بینک اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سولر پینلز اور اس سے منسلک آلات کی در آمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے اور سولر پینلز کی مرحلہ وار درآمد یقینی بنائی جائے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کم لاگت شمسی بجلی کی پیداوار سے ایندھن کی مد میں خرچ ہونے والے قیمتی زدمبادلہ کی بچت ہوگی، شمسی توانائی سے بجلی کے صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

Read Comments