Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 مئ 2023 03:45pm

پنجاب الیکشن کی سماعت کے دوران ممکنہ دھرنے پر سپریم کورٹ میں تشویش، پولیس افسر نہ آئے

سپریم کورٹ کے سامنے پیر کو پنجاب میں انتخابات سے متعلق اہم مقدمے کی سماعت کے موقع پی ڈی ایم کی جانب سے دھرنا دینے پر عدالت عظمیٰ میں تشویش کے آثار ہیں۔ رجسٹرارسپریم کورٹ نے ممکنہ دھرنے اورسیکورٹی انتظامات سے متعلق ڈپٹی کمشنر،اے آئی جی اسلام آباد اور دیگر افسران کو کرلیا تاہم ہفتہ کے روز صرف ڈپٹی کمشنر سپریم کورٹ پہنچے جبکہ پولیس افسران نہیں آئے۔

پولیس افسران کے نہ آنے پر رجسٹرار نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ پیر کے روز پی ڈی ایم کے کارکنوں ملک بھر سے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیا جائےگا۔

یاد رہے کہ پیر کو سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اہم مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے چار اپریل کو حکم دیا تھا کہ 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرائے جائیں۔ تاہم نہ تو حکومت نے الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کیے اور نہ ہی سیکورٹی اہلکار فراہم کیے گئے جس کے بعد قوی امکان ہے کہ یہ انتخابات اتوار کو نہیں ہو رہے۔

بعض سیاسی رہنماؤں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ انتخابات کرانے میں ناکامی پر عدالت عظمیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو نااہل قرار دے سکتی ہے۔ اسی صورت حال میں پیر کا دھرنا اہم ہے۔

دھرنے کے پیش نظر ہفتہ کو رجسٹرار سپریم کورٹ نے ڈپٹی کمشنر،اے آئی جی اسلام آباد کوطلب کرلیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز،ایس ایس پی آپریشنزکوبھی طلب کرلیاگیا۔ ذرائع کے مطابق ان افسران کوسیکیورٹی انتظامات کےحوالےسےطلب کیاگیا۔

سہہ پہر کے روزسپریم کورٹ میں رجسٹرار سپریم کورٹ کی زیر صدارت سیکیورٹی سےمتعلق اجلاس ہوا جس میں شرکت کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پہنچے لیکن اسلام آباد پولیس کا کوئی افسر اجلاس میں شرکت کیلئےنہ آیا۔

رجسٹرا نے ڈپٹی کمشنرکوسیکیورٹی پلان اور انتظامات یقینی بنانےکی ہدایت کی۔

Read Comments